میانمار کی رہنماءآنگ سان سوچی نے اقوام متحدہ کی حقوقِ انسانی کونسل کے اس فیصلے کو رَد کر دیا ہے.جس میں میانمار کی سکیورٹی فورسز کی جانب سے روہنگیا مسلمان اقلیت کے خلاف جرائم کے الزامات کی تحقیقات کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔تاہم روہنگیاں مسلمانوں کے حوالے سے ان کے اور یورپی یونین میں اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق برسلز میں سوچی نے یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ فیدیریکا موگرینی کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میانمار ایسا کوئی تحقیقاتی مشن بھیجنے کے فیصلے سے متفق نہیں ہے۔اس کے جواب میں یورپی یونین کی اعلیٰ ترین سفارت کار موگرینی نے سوچی کے موقف سے اختلاف کرتے ہوئے میانمار پر اس مشن کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے زور دیا۔ موگرینی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے مشن کے ساتھ تعاون کرنے سے ان الزامات سے متعلق پائی جانے والی بے یقینی ختم ہو جائے گی کہ روہنگیا مسلمانوں کو قتل، عصمت دری اور ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
علی امین گنڈا پور کی ’’سیاسی پہچان‘‘ اور اٹھتے سوالات
Apr 25, 2024