وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ایجنسیاں پی او ایف واہ جیسے مقامات کی حفاظت نہیں کر سکتیں تو یہ انکی کارکردگی پرسوالیہ نشان ہے۔
وزیر داخلہ اس علاقے میں جلسہ کرنا چاہتے تھے۔ ایجنسیوں نے ان کو سکیورٹی کے پیش نظر جلسہ نہ کرنے کا مشورہ دیا ‘ جس کو انہوں نے درخورِاعتنا نہیں سمجھا اور جلسہ کے انعقاد کا فیصلہ کیا۔ وزیر داخلہ کی طرف سے ایجنسیوں کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار دہشت گردی کی پیدا کردہ ملک کی موجودہ صورتحال میں انتہائی تشویشناک ہے۔ ایسا علاقہ جہاں پہلے ہی سکیورٹی ٹائٹ ہے وہاں سکیورٹی پر ایسے تحفظات کیوں کہ جلسہ ہی نہ ہو سکے؟ ادھر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ بیشتر علاقوں میں ریاستی رٹ بحال کر دی۔ مستقل امن کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ مستقل امن یقیناً ہماری ضرورت اور اس طرف پیشرفت ہو بھی رہی ہے مگر ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ پورے ملک میں ریاستی رٹ کو بحال کرنا ہے۔ سیاسی و عسکری قیادتیں دہشت گردوں کے خاتمے کے دعوے کرتی ہیں مگر یہ منزل ابھی دور ہے۔ گذشتہ روز کرم ایجنسی اور واہ کینٹ میں اپریشن کے دوران 9 دہشت گرد ہلاک‘ ایک اہلکار شہید اور کیپٹن سمیت دو زخمی ہو ئے جبکہ شیخوپورہ میں اسلحہ سے بھری گاڑی پکڑی گئی۔ ریاستی رٹ کی مکمل بحالی کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل ہونا ضروری ہے جو عسکری اور سیاسی قیادت کی برابر کی ذمہ داری ہے۔
علی امین گنڈا پور کی ’’سیاسی پہچان‘‘ اور اٹھتے سوالات
Apr 25, 2024