ماڈل عفت عمر نے شوبز میں ہونے والے سلوک کی طرف چیف جسٹس کی توجہ دلا دی
کراچی (آن لائن)سوشل میڈیا پر حال ہی میں پاکستانی ڈارمہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ اورماڈل عفت عمر کا ایک ویڈیو پیغام وائرل ہوا۔ تفصیلات کے مطابق اس ویڈیو پیغام میں عفت عمر نے چیف جسٹس آف پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے ان کی توجہ ایک عام آدمی اور ایک شوبز میں کام کرنے والی خاتون کے مسائل کی جانب دلوائی۔ عفت عمر کا کہنا تھا کہ اس ویڈیو کے ذریعے شہرت حاصل کرنا یا پھر اس ویڈیو کو وائرل کر کے ایک مہم کی شکل دینا میرا مقصد ہرگز نہیں ہے۔لیکن چونکہ آج کل عدالتوں میں بات سنی جا رہی ہے لہٰذا میں نے سوچا کہ میں بھی ایک کوشش کر لوں ہو سکتا ہے کہ یہ مسئلہ سنا جائے ۔ اپنی ویڈیو میں عفت عمر کا کہنا تھا کہ میں ایک پڑھی لکھی خاتون ہوں ، جرنلسٹ اور سیاستدانوں کو تو اپنی اپنی صفائی دینے کا موقع مل بھی جاتا ہے لیکن ہم شوبز کے لوگوں سے نہ تو کوئی صفائی مانگتا ہے اور اگر کوئی مانگ بھی لے تو اس پر یقین نہیں کیا جاتا ۔انہوں نے ایک واقعہ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ایک دن میں اپنی بیٹی اور شوہر کے ساتھ کھانے کی میز پر بیٹھی تھی کہ مجھے ایک ٹی وی چینل سے فون کال آئی ، میں نے ہاتھ گندے ہونے کی وجہ سے فون کاسپیکر آن کیا ، مجھے کہاگیا کہ آپ کا کرکٹ سے متعلق موقف لینا ہے ، میں اپنے شوہر کے سامنے اترائی لیکن کچھ ہی دیر کے بعد ایک خاتون نے فون پکڑا اور غلاظت سے بھری گفتگو کرنا شروع کر دی ۔ اس گفتگو کو میں نے اپنے شوہر اور اپنی بیٹی کے سامنے سنا ۔ عفت نے بتایا کہ اس کے بعد جب بات ٹی وی چینلز کے مالکان تک پہنچی تو انہوں نے کہا کہ اسے کہو خاموش رہے ورنہ ابھی تو یہ معاملہ تین دن چلا ہے ، اگر وہ خاموش نہ رہی تو پرائم ٹائم میں ایک ہفتے تک اس بات کو ڈسکس کروائیں گے۔ اس سب کے بعد میں ذہنی دباؤ کا شکار ہو گئی، یہاں تک کہ میں نے خود کشی کی کوشش بھی کی۔ میں گھر سے باہر نہیں نکلتی تھی کہ لوگ مجھے دیکھ کر نہ جانے کیا سوچیں گے۔