بابر مسجد کی شہادت : ایڈوانی کیساتھ نرسمہارائو‘ منوہرجوشی‘ اومابھارتی بھی ذمہ دار ہیں : رپورٹ
نئی دہلی (اے پی پی/ ثنا نیوز) تاریخی بابری مسجد کی شہادت کی تحقیقاتی رپورٹ آج بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کی جائیگی جبکہ سی این این نے برہان کمشن کی رپورٹ کے حوالے سے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایل کے ایڈوانی‘ مرلی منوہر جوشی اوما بھارتی بابری مسجد کی شہادت کے ذمہ دار ہیں جبکہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس وقت کے وزیراعظم نرسمہارائو نے مسجد کی شہادت کو روکنے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے۔ اس لئے وہ بھی اس میں برابر کے ذمہ دار ہیں۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس ایم ایس برہان کی جانب سے چار جلدوں پر مشتمل تحقیقاتی رپورٹ آج پارلیمنٹ کے اجلاس میں پیش کی جائیگی۔ ثنا نیوز کے مطابق امریکی ٹی وی سی این این نے کہا ہے کہ ایل کے ایڈوانی‘ انتہاپسند ہندو رہنما مرلی منوہر جوشی اور اوما بھارتی نے بابری مسجد کی شہادت کی منصوبہ بندی کی تھی۔ ثنا نیوز کے مطابق رپورٹ میں مسجد کی شہادت کے ذمہ دار سابق وزیر اعظم نرسمہا رائو، ایل کے ایڈوانی، مرلی منوہر جوشی اور فائر برانڈ کی رہنما اومابھارتی کو ٹھہرایا گیا ہے۔ رپورٹ کے مندرجات میں درج ہے کہ بابری مسجد کی شہادت میں رتھ یاترا اور وشوا ہندو پریشد ملوث ہیں جبکہ مسجد کو شہید کرنے والے انتہا پسند ہندئووں کی حوصلہ افزائی کرنے والے رہنمائوں میں اوما بھارتی اور مرلی منوہر جوشی شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق تحقیقات کمشن نے الزام عائد کیا ہے کہ اس وقت کے وزیر اعظم نرسمہارائو نے 6دسمبر 1991ء کو مسجد کو شہادت کے وقت انتہا پسند ہندئووں کو روکنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کئے۔ اس لیے وہ بھی اس میں برابر کے شریک ہیں جبکہ بجرنگ دل کے رہنما نے کتیار پر الزام ہے کہ وہ خود مسجد شہید کرنے والوں میں شامل تھے۔