قتل کا ملزم 10 سال بعد بری: ہمارا مسئلہ ہے فیصلہ حق میں آئے تو ٹھیک، جھوٹے گواہوں کا رکارڈ مل جاتا ہے: چیف جسٹس
اسلام آباد(صباح نیوز) سپریم کورٹ نے 10سال بعد قتل کے مقدمہ میں نامزد ملزم محمد رضوان کی رہائی کا حکم دے دیا ۔ جمعرات کو چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ملزم کی اپیل پر سماعت کی۔محمد رضوان سمیت دیگر ملزمان پر جاوید سلیمان کو 2009 میں قتل کرنے کا الزام تھاجائیداد کے تنازعہ پر جاوید سلیمان کو ضلع بھکر کی تحصیل کلور کوٹ میں قتل کیا گیا ۔چیف جسٹس نے کہا کہ ملزم کی میڈیکل رپورٹ کی مطابق ایف آئی آر اور عینی شاہدین کے بیانات میں تضاد ہے۔مقتول کے وکیل نے کہا کہ پولیس نے اس مقدمے میں حقائق چھپائے۔چیف جسٹس نے کہاکہ اگر آپ نے پولیس کو بے ایمان کہا تو کیا پولیس بے ایمان ہوگئی،یہی مسئلہ ہے ہمارا کہ فیصلہ حق میں آئے تو ٹھیک ہے جب جھوٹے گواہ بن جائیں تو کہیں نہ کہیں ریکارڈ سے پتہ چل جاتا ہے ۔سپریم کورٹ نے ملزم کی اپیل منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا۔