ایکسپورٹرز کو مزید سہولیات فراہم کرنے کیلئے لائژن کمیٹی کا قیام
کراچی (کامرس رپورٹر)گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ وفاقی حکو مت ذراعت سے منسلک صنعتوں کو بھرپور تعاون و مدد فراہم کررہی ہے باالخصوص پیداوار سے لے کر عالمی منڈیوں تک اس کی رسائی آسان بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، اس ضمن میں ایکسپورٹرز لائژن کمیٹی تشکیل کا اعلان کرتے ہوئے محمود مولوی کو اس کا کو آرڈینٹر مقرر کیا جس میں ایکسپورٹ سے متعلقہ تمام اسٹیک ہولڈرذ کو اس میں شامل کیا جائے گا، دنیا میں چاول کے معیار اور فروخت میں پاکستان سرفہرست ممالک کی صف میں شامل ہے، جس کے چاول اپنی انفرادیت میں ثانی نہیں رکھتے ہیں جس میں باسمتی چاول صف اول میں شمار ہوتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (REAP)کی طرف سے دئے گئے ظہرانے میں شرکت کے دوران REAPہاؤس میں کیا۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل کو ویڈیو ڈاکومنٹری کے ذریعے چاول کی برآمدات کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔ گورنر سندھ نے رائس ایکسپورٹرز سے خطاب کے دوران کہا کہ موجودہ حکومت انڈسٹری، کاشتکاروں اور ایکسپورٹرز کو مزید سہولیات فراہم کرنا چاہتے ہیں تاکہ چاول کی برآمدات کو مزید بڑھایا جاسکتا ہے۔ گورنر سندھ نے اعلان کیا کہ اس سال سے سالانہ بنیاد وں پرگورنر ہاؤس میں بین الاقوامی سطح کا بریانی فیسٹیول کا منعقد کیا جائے گا جس میں بریانی تیار کرنے سے منسلک افراد کو خصوصی طور پر مدعو کیا جائے گا جس سے اس صنعت سے وابستہ افراد کی حوصلہ افزائی ممکن ہوسکے گی۔ گورنر سندھ نے کہا کہ وفاقی حکومت معاشی خوشحالی میں عوام کی شمولیت کو بھی یقینی بنارہی ہے اور اس سلسلے میں صنعتوں سے وابستہ افراد پر بھرپور توجہ مرکوز رکھی جارہی ہے، چاول انڈسٹری سے وابستہ افراد کے تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ذراعت کے شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے پیداوار کو بڑھایا جاسکتا ہے۔ اس ضمن میں کاشتکاروں کی رہنمائی یقینی بنائی جائے تاکہ نقصانات کو کم سے کم کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ پیداوار میں اضافہ کے لئے حکومت اور نجی شعبے کو اپنے رابطے مزید مضبوط بنانا ہونگے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ چاول کے کاشتکاروں اور ایکسپورٹرز کے لئے موجودہ حکومت اس شعبے میں بھی اصلاحات کررہی ہے ضرورت اس بات کی ہے اس شعبے سے وابستہ افراد فصلوں کے لئے درکار پانی کو مناسب انداز اور نئی ٹیکنا لوجی کی مدد سے استعمال کریں تاکہ غیر ضروری پانی ضائع نہ ہوسکے۔ صنعتی فعالیت کو یقینی بنانے کے لئے کراچی میں انفرا اسٹرکچر کی بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے۔ اس ضمن میں وفاق کے تحت جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل یقینی بنانے کے لئے کراچی انفرا اسٹرکچر ڈولپمنٹ کمپنی کے تحت منصوبوں کی مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔ چیئرمین رائس ایکسپورٹرز صفدر حسین نے بتایا کہ ایسوسی ایشن چاول کی برآمدات بڑھانے کی بھرپور کوششوں میں مصروف عمل ہے اس حوالے سے لاڑکانہ میں چاول کی پیداوار اوراس صنعت سے متعلق آگاہی کیلئے کانفرنس منعقد کی گئی ، پاکستان میں چاول کی فصل سے دو ارب ڈالر کی ایکسپورٹ ہورہی ہے جس میں سندھ کا حصہ نصف فیصد سے زیادہ ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ ایسو سی ایشن چاول کی ایکسپورٹ کو 4ارب ڈالرتک لیجانے کی سکت رکھتی ہے۔ سابق چیئرمین رائس ایکسپورز عبدالرحیم جانو نے بتایا کہ چاول کی برآمدات ملک کی دوسری بڑی ایکسپورٹ ہے جس کے تحت 40سے 42 لاکھ ٹن ایکسپورٹ کی جاتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 5بڑی انڈسٹریز کو ٹیکس معاملات میں ریلیف دیا گیا لیکن رائس ایکسپورٹرز کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔