سالانہ 10 ارب روپے کی منی لانڈرنگ ہوتی ہے،انسداد منی لانڈرنگ کا نیا قانون اگلے ہفتے لا رہے ہیں: عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے دعوی کیا ہے کہ انسداد منی لانڈرنگ کا قانون اگلے ہفتے متعارف کریں گے اور سرمایہ دار کی حوصلہ افزائی کے لیے ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی اور ان کی تکالیف کو دور کرنے کے لیے وزیر اعظم ہاؤس کے خصوصی دفتر سے دور کی جائیں گی۔ملک کی معیشت کو بہتر بنانے کیلیے حکومت بہتر اقدامات کر رہی ہے۔غیرملکی سرمایہ کاری کارحجان بڑھ رہا ہے۔ برآمدات بڑھانے کے لیے اقدامات کررہے ہیں اور اس کے لئے برآمد کنندگان کو ہرممکن سہولت دیں گے۔ سعودی عرب،چین اورمتحدہ عرب امارات سے مثبت ردعمل آیا۔ پاکستان کا حلال گوشت کی مارکیٹ میں کوئی حصہ نہیں جبکہ اس کی مارکیٹ 2 ہزار ارب ڈالر پر مشتمل ہے۔عمران خان نے لاہور چیمبرز آف کامرس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرمایہ کار کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے اور مثبت رویے کو دیکھ ہی دیگر سرمایہ کار پاکستان میں آئیں گے، لیکن پاکستان میں سرمایہ کار کے لیے مشکلات کے پہاڑ کھڑے کردیئے جاتے ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ سرمایہ کار کو درپیش تمام مسائل کا حل پرائم منسٹرہاس میں قائم ہونے والے دفتر سے حل کیے جائیں گے۔عمران خان نے بڑے ٹیکس دہندان کے خلاف ریاستی اداروں کے منفی ردعمل انتہائی مایوس کن قرار دیا۔وزیراعظم نے بتایا کہ ملک میں سالانہ 10 ارب روپے کی منی لانڈرنگ ہوتی ہے جس کے سدباب کے لیے اگلے ہفتے تک قانون متعارف کرائیں تاکہ منی لامنڈرنگ کے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ 1970 کی دہائی میں شروع ہونے والی پالیسی کے نتیجے میں ملک تنزلی کی طرف گامزن ہوا اور اس کے ثمرات آج بیوروکراور سیاسی جماعت کے سرمایہ کاروں سے عدوات کی صورت میں نظر آتے ہیں۔وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان کا حلال گوشت کی مارکیٹ میں کوئی حصہ نہیں جبکہ اس کی مارکیٹ 2 ہزار ارب ڈالر پر مشتمل ہے۔انہوں نے مشکل حالات سے نکلنے کے لیے 4 بنیادی اقدامات کا ذکر کیا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ایگزون کمپنی 27سال بعد پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے جارہی ہے۔وزیراعظم نے دعوی کیا کہ اورسیزپاکستانیوں کوسہولت دینیسے10ارب ڈالرکی ترسیلات بڑھ سکتی ہیں۔روپے کی قدر میں کمی سے عمران خان نے تسلی دی کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے تاہم برآمدات میں اضافے کے لیے برآمد کنندگان کو سہولت دیں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ روپے کی قدرمیں کمی سے گھبرانے کی ضرورت نہیں، ملک کی معیشت کو بہتر بنانے کیلیے حکومت بہتر اقدامات کر رہی ہے، 2013 میں جاری کھاتوں کا خسارہ ڈھائی ارب ڈالر تھا، جاری کھاتوں کے خسارے کو کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ہماری گورنمنٹ کی پلاننگ یکسر بدلنے والی ہے، ملک میں لوگوں کے لئے بزنس کے لئے آسانیاں پیدا کر رہے ہیں۔ برآمدات بڑھانے کے لیے اقدامات کررہے ہیں اور اس کے لئے برآمد کنندگان کو ہرممکن سہولت دیں گے۔عمران خان نے کہا کہ سعودی عرب،چین اورمتحدہ عرب امارات سے مثبت ردعمل آیا، غیرملکی سرمایہ کاری کارحجان بڑھ رہا ہے، غیرملکی سرمایہ کاری سے ہی ممالک ترقی کرتے ہیں، 27 سال بعد دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ایگزون پاکستان آرہی ہے، حلال گوشت کی کمپنیاں پاکستان آکرسرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیں۔