مکرمی! ملک بھر میں نیم حکیم اور جعلی ڈاکٹروں کے خلاف مختلف اوقات میں اپریشن کئے گئے۔ گجرات میں بھی نام نہاد ڈاکٹروں کے خلاف آپریشن اور جعلی دوائیں بیچنے والوں کے خلاف مہم جاری رہی۔ تاہم ایک نہایت اہم نکتہ کہ جس کی طرف توجہ دی جانی ضروری ہے وہ یہ ہے کہ رجسٹرڈ ڈاکٹروںکے نرخ بہت زیادہ ہیں، ملک بھر میں ڈاکٹر اپنی من مانی فیس وصول کرتے ہیں۔ گجرات بھر میں بھی ہر ڈاکٹر کی اپنی فیس ہے۔ جو اتنی زیادہ ہے کہ عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عوام جعلی ڈاکٹروں کے پاس جانے پر مجبور ہوتے ہیں جہاں انہیں سستی دوا میسر ہوتی ہے۔ ڈاکٹروں کی فیس کے حوالے سے آج تک کوئی لائحہ عمل تیار نہیں کیا گیا۔ فزیشن کا جی چاہتا ہے تو وہ مریض سے پانچ سو وصول کرتا ہے یا فیس کے نام پر غریب مریض سے ہزار روپے لے لیتا ہے۔ ایسا کیوں ہے؟ ضروری ہے کہ حکومتی سطح پر ایسا ضابطۂ اخلاق وضع کیا جائے جس کے تحت ڈاکٹروں کو نہ صرف مقررہ فیس لینے کا پابند کیا جائے بلکہ انہیں سستی اور کارگر دوائیں تجویز کرنے کا بھی کہا جائے۔ ضروری ہے کہ غریب اور متوسط طبقہ کو ڈاکٹروں کی چیرہ دستیوں سے نجات دلائی جائے اور چیک اپ کی فیس کی حد مقرر کی جائے۔(سجاد حیدر ناز - کوٹلہ ارب علی خان)
ایرانی صدر کا دورہ، واشنگٹن کے لیے دو ٹوک پیغام؟
Apr 24, 2024