10 ارب کی پیشکش نیازی صاحب نے جھوٹ بولنے کا ایک اور ریکارڈ بنا دیا عدالت سے رجوع کرونگا : شہباز شریف
لاہور (نوائے وقت نیوز + آن لائن) وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے عمران خان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیازی صاحب نے جھوٹ بولنے کا ایک اور ریکارڈ قائم کر دیا، الزام غلط ثابت ہوا تو عدالت صادق اور امین کا فیصلہ کر دے۔ الزام درست ثابت ہو تو قیامت تک مجھے معاف نہ کیا جائے۔ وزیراعلی پنجاب نے ایوان اقبال میں طلبہ میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کپتان کے 10 ارب روپے کی پیشکش کے الزام پر انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا نیازی صاحب نے کرکٹ کے ریکارڈ بنانے کے بعد جھوٹ بولنے کے بھی ریکارڈ قائم کر دیئے۔ عمران خان کیخلاف عدالت سے رجوع کروںگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر زرداری نے چین سے سی پیک کا معاہدہ کیا تھا تو منصوبے کا سنگ بنیاد کیوں نہیں رکھا؟ وزیراعلی پنجاب نے ترقیاتی منصوبوں پر تنقید کرنے والوں کو ترقی کی راہ میں رکاوٹ قرار دیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عوام 2018ءمیں بھی ن لیگ کو ہی منتخب کریں گے۔ شہباز شریف نے کہا پنجاب میں میرٹ کے سوا کوئی سکہ رائج نہیں، محنت اور میرٹ ایک ہی چیز کے دو نام ہیں۔ پنجاب حکومت طلباءکی بہتری کے لئے اپنے وسائل بروئے کار لاتی رہے گی۔ انہوں نے کہا آئندہ چند برسوں میں پاکستان کے طلباءآسمان کی بلندیوں کو چھونے لگیں گے، پنجاب حکومت اس سے قبل طلباءو طالبات میں 3 لاکھ 10ہزار لیپ ٹاپ تقسیم کر چکی ہے اور آج لیپ ٹاپ کی تقسیم کا تیسرا مرحلہ شروع کیا جارہا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا پنجاب میں بوٹی مافیا کا دور ختم ہو چکا ہے۔ میرٹ کا بولا بالا ہے۔ انہوں نے کہا تیسرے مرحلے میں طلباءو طالبات میں جدید لیپ ٹاپ تقسیم کیے جارہے ہیں اگر ہم جدید ترین لیپ ٹاپ تقسیم نہیں کریں گے تو جدید ترین پاکستان نہیں بنا پائیں گے۔ قوم کے نوجوانوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ نہیں دیں گے تو پھر کیا اسلحہ دیں گے۔ انہوں نے اورنج لائن ٹرین منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کوئی کچھ بھی کہے اگر عدالت عظمیٰ نے اورنج لائن ٹرین کے حق میں فیصلہ دےا تو یہ منصوبہ جلد سے جلد مکمل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا پنجاب حکومت نے صوبے کے 7سو پولیس سٹیشنوں کو کمپیوٹرائزڈ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اورنج لائن ٹرین منصوبہ اس لئے بھی ضروری ہے کہ اس میں آپ نے بیٹھنا ہے۔ انہوں نے کہا میں نے 2008 میں خود کو خادم کا خطاب اس لئے دیا کہ میں آپ کی خدمت کرنا چاہتا تھا۔ میں نے یہ خطاب کوئی سیاسی دکانداری چلانے کے لئے نہیں اپنایا۔