کراچی/ حیدرآباد / میرپورخاص/سکھر( نامہ نگاران) علما کی اپیل پر جمعہ کے روز سندھ کے تمام شہروںمیں سندھ اسمبلی میں منظور کئے گئے اقلیتی بل کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے‘ نماز جمعہ کے اجتماعات میں خطبا نے مذکورہ بل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اسلام کے منافی قرار دیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ حکومت سندھ فوری طور پر اقلیتی بل واپس لے۔ سکھر سے نامہ نگار کے مطابق جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکرٹری ممتاز حسین سہتوکی قیادت میں کارکنوں نے سندھ اسمبلی میں مذہب کے قانون کے بل کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں مولانا حزب اللہ جکھرو، سلطان احمد لاشاری، مسعود علی خان، سرفراز صدیقی اور دیگر نے بڑی تعدا دمیں شرکت کی۔ دریں اثنا اتحاد تنظیمات اہل سنت ضلع سکھر کی احتجاجی ریلی کی قیادت جامعہ غوثیہ مسجد کپڑ ا مارکیٹ سے نکالی گئی ریلی کی قیادت مشر ف محمود قادری ، حافظ محبوب سہتو ، حافظ عدنان رضا قادری ،مولانا شہزاد قادری، اصلاح الدین، ڈاکٹر سعید اعوان، حاجی نور محمد ، صاحبزادہ رضوان قادری او ردیگر رہنماﺅں کا کہنا تھا کہ اولیاءاور صوفیا کی دھرتی سندھ میں مذہب کی تبدیلی نہ کرنے کا بل پاس کرکے سندھ اسمبلی متنازعہ بن چکی ہے۔ کنری سے نامہ نگار کے مطابق عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام مساجدمیں جمعہ کے خطبات کے دوران اس بل کی شدیدمخالفت کی گئی ۔ جامع مسجد بخاری مسجد کنری کے خطیب مولانا محمد امان اللہ نے اپنے خطاب میں اقلیتی بل کی شدید لفظوں میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مرضی کامذہب اختیار کرنا بنیادی انسانی حق ہے۔ سندھ اسمبلی سے پاس کرایا جانے والا بل اسلام ، آئین اور قانون سے متصادم ہے۔ جمعہ کے اجتماعات میں بل کے خلاف ایک متفقہ قرارداد بھی پاس کی گئی جس میںمطالبہ کیا گیا کہ سندھ اسمبلی اس غیر اسلامی بل کو فی الفور واپس لے ورنہ تمام دینی و سیاسی جماعتیں ایسی تحریک چلائیں گی جس کی پیپلزپارٹی حکومت متحمل نہ ہوسکے گی۔ کھڈرو سے نامہ نگار کے مطابق جماعت اسلامی ضلع سانگھڑ کے سیکرٹری جنرل رفیق منصو، محمد سلطان، ساجد ملک و دیگرنے جماعت اسلامی کے زیر اہتما ریلی نکالی ۔مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان اسلام او رکلمہ کی بنیاد پربننے والا مسلم اکثریتی ملک ہے ایسے میں سندھ اسمبلی سے 18 سال سے قبل اسلام قبول کرنے پر پابندی کا بل نہ صرف غیر اسلامی بلکہ غیر آئینی ہے جسے مسلمانان پاکستان او رجماعت اسلامی کسی طور بھی قبول نہیں کرے گی ۔اس لئے ہم آصف زرداری، مراد علی شاہ او ردیگر حکومت کے ذمہ داران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سندھ اسمبلی سے پاس کردہ منارٹی بل کو فوری طورپر واپس لیا جائے اس موقع پرجماعت اسلامی کھڈرو کے رہنما عبدالمجید ملک او رمشتاق خان بھی موجود تھے۔ میرپورخاص سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر سراج الحق کی اپیل پر سندھ بھر کی طرح میرپورخاص میں بھی امیر جماعت اسلامی میرپورخاص امجد اقبال سیکریٹری حاجی نور الٰہی مغل جمعیت علمائے اسلام کے ضلعی صدر مولاناحفیظ الرحمن فیض نے مدینہ مسجد کے باہر مظاہرے سے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک کلمہ طیبہ او رنظریہ کی بنیاد پر وجود میں آیا لیکن حکومت سندھ نے پاکستان کے آئین اور قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیرمسلموں کو خوش کرہے کے لئے ترمیمی بل پاس کیا انہوں نے کہا کہ اسلام کے خلاف قانون پاس کرنے والے اللہ سے معافی مانگیں بلکہ تمام علما کرام کے متفقہ فتویٰ کے مطابق جن ارکان پارلیمنٹ نے اس بل کی منظوری دی ہے وہ اپنے نکاح کی تجدید کریں کیونکہ انہوں نے شعائر اسلام کی توہین کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں اور اسلام کسی کو زبردستی اسلام قبول کرنے کی اجازت نہیں دیتا تاہم کوئی بھی بلا جبر اسلام قبول کرسکتا ہے۔ ادھر نبی سر روڈ میں بزرگ عالم دین خلیلی جماعت کے روحانی پیشوا پیر ایوب جان سرہندی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل اسلام کے خلاف اور پاکستان پر مداخلت پر مبنی ہے اس بل کے ذریعے یہ سازش کی جارہی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اس بل کے ذریعے ارکان اسمبلی جو کسی خاص ایجنڈے پر کام کررہے ہیں فسادات کی سازش کررہے ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں پاکستا ن کے علما کرام سے رابطے میں ہوں اور سب کا ایک ہی فیصلہ ہے کہ اس بل کے خلاف تحریک چلانی پڑی تو چلائیں گے۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے تبدیلی مذہب کا بل ملک دشمن اور اسلام دشمن عناصر کو راضی کرنے کے لیے نافذ کیا ہے ، ذوالفقار علی بھٹو کے آئین پر سب لوگ متفق تھے کہ پاکستان میں قرآن و سنت کے خلاف کوئی قانون سازی نہیں کی جائے گی لیکن آج پیپلز پارٹی کی حکومت ہی اس آئین کی دھجیاں بکھیررہی ہے ، یہ بل غیر مسلموں کے لیے انسانی حقوق کے بھی خلا ف ہے ، حکمران عوام کے بنیادی مسائل کوچھوڑ کر دین پر حملہ آور ہورہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ”تبدیلی مذہب کا قرآن و سنت مخالف قانون “کے خلاف اوکھائی میمن مسجد حسین آباد میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ مظاہرے سے نائب امیر ضلع وسطی خالد صدیقی نے بھی خطاب کیا۔جبکہ نظامت کے فرائض محمودحامد نے انجام دیے ۔مظاہرے میں مسجد کے باہر نمازیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی بل کے خلاف فلک شگا ف نعرے بھی لگائے ۔مظاہرین نے تبدیلی مذہب کا قرآن و سنت مخالف قانون کے خلاف ہاتھوں میں بینرز اٹھائے ہوئے تھے جس میںتبدیلی مذہب کا قرآن و سنت مخالف قانون بل واپس لواور بھارت نواز بل واپس لو کے نعرے درج تھے ۔
اقلیتی بل / احتجاج