بھارتی سپریم کورٹ نے ہیجڑوں کو تیسری صنف قرار دیدیا
نئی دہلی(اے ایف پی/اے پی پی) بھارتی سپریم کورٹ نے ہیجڑوں کو تیسری صنف قرار دیدیا۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سے قبل ملک میں ہیجڑوں کو اپنی صنف مرد یا عورت ظاہر کرنا ضروری ہوتا تھا اور ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ انہیں تیسری صنف کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ منگل کو بھارتی سپریم کورٹ کے جج ایس کے رادھا کرشنن کا کہنا تھا کہ ہیجڑوں کو تیسری صنف کے طور پر تسلیم کیا جانا کوئی معاشرتی یا طبی معاملہ نہیں بلکہ انسانی حقوق کا معاملہ ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ہیجڑوں کو تیسری صنف ہونے کی بنیاد پر تعلیمی اداروں میں داخلے اور ملازمت کے حصول کا حق حاصل ہو جائے گا اور انہیں سماجی اور تعلیمی لحاظ سے پسماندہ طبقہ (ادر بیک ورڈ کلاسز) میں شمار کیا جائے گا جبکہ ہیجڑوں کی فلاح و بہبود، امتیازی سلوک کے خاتمہ اور عوام میں آگاہی کیلئے پروگرامز بھی ترتیب دیئے جائیں گے۔ بھارتی وکیل سنجیوبھٹ نگر کے مطابق بھارت ہیجڑوں کو تیسری صنف کے طور پر تسلیم کرنیوالا پہلا ملک ہے۔