اداکار یوسف خان کی برسی آج منائی جائےگی
لاہور (کلچرل رپورٹر) فلم انڈسٹری کے معروف اداکار یوسف خان کی 6وےںبرسی آج 20ستمبر کو منائی جائے گی ۔ ےوسف خان 10اگست 1931کو مشرقی پنجاب کے شہر فیروز پور میں پیدا ہوئے تھے۔ 1954ءمیں ہدایتکار اشفاق ملک کی فلم ”پرواز “سے ان کی فلمی زندگی کا آغاز ہوا۔ یوسف خان 20ستمبر 2009ءکو لاہور میں وفات پاگئے ۔اس فلم میں ان کی ہیروئن کا کردار صبیحہ خانم نے ادا کیا تھا۔ فلم ” پرواز “ کے بعد کئی برس تک یوسف خان اردو فلموں میں کام کرتے رہے جن میں مجرم، حسرت، بھروسہ، فیصلہ اور نیا دور کے نام شامل ہیں۔1962ءمیں فلم ”پہاڑن “سے ان کی پنجابی فلموں کا دور شروع ہوا اور جلد ہی وہ پنجابی فلموں کے بھی مصروف ترین اداکار بن گئے۔ یوسف خان کی یادگار پنجابی فلموں میں ملنگی، یارانہ، باجی، ضدی، غیرت میراناں، وارنٹ، ہتھکڑی، حشر نشر، اتھرا، جگنی، شریف بدمعاش، قسمت، جبرو، خطرناک، جاپانی گڈی، بت شکن، حیدر خاں، دھی رانی اور بڈھاگجر کے نام سرفہرست ہیں۔ ان کی آخری فلم ”اتھرا “تھی جو 2006ءمیں نمائش پذیر ہوئی تھی۔ےوسف خان اور سلطان راہی کی جوڑی کو فلم بےنوں نے ہمےشہ پسند کےا اور دو نوں اداکاروں کی اےک ساتھ فلم مےں اداکاری فلم کی کامےابی ضمانت تصور کی جاتی تھی ۔ یوسف خان نے اپنی فن کارانہ زندگی میں لاتعداد اعزازات بھی حاصل کئے جن میں 2006ءمیں حکومت پاکستان کی جانب سے عطا ءکردہ صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سرفہرست ہے۔انہوں نے فلم ضدی، جبرو اور بت شکن اور فلم خدا گواہ میں بہترین اداکاری پر نگار ایوارڈ بھی حاصل کئے۔ اس کے علاوہ انہیں 1999میں نگار ملینئم ایوارڈ بھی دےاگےا ۔یوسف خان ایک طویل عرصہ تک فلمی فن کاروں کی تنظیم مووی آرٹسٹ ایسوسی ایشن آف پاکستان کے روح و رواں بھی رہے۔ وہ پاکستان میں بھارتی فلموںکی برآمد کے سب سے شدےد مخالفین میں سے تھے اور ہمےشہ بھارتی فلموں کی برآمد پر مخالفت کرتے رہے مگر جب ان کی زندگی کی تمام تر جدوجہد کے باوجود پاکستان میں بھارتی فلمیں نمائش پذیر ہونے لگیں تو یہی صدمہ ان کی موت کا سب سے بڑا سبب بن گیا۔