دوطرفہ تجارت کے فروغ کیلئے وفود کا تبادلہ کیا جانا چاہیے، جوکو ویدودو
کراچی (کامرس رپورٹر)انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو نے پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط کاروباری روابط استوار کرنے پر زور دیا ہے۔ٹریڈ ایکسپو انڈونیشیا2017 کی افتتاحی تقریب کے موقع پر پاکستان انڈونیشیا بزنس فورم ( پی آئی بی ایف) کے صدر شمعون ذکی کی سربراہی میں نمائش میں شرکت کرنے والے 27رکنی تجارتی وفد میں شامل ڈائریکٹر مس تاجور بیگ،شہزاد مبین،زوہیب خان، اسلم فرپو سمیت دیگر ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ انڈونیشیا اور پاکستان کے مابین شاندار سفارتی وتجارتی تعلقات ہیں تاہم دوطرفہ تجارت کے فروغ کے لیے تجارتی وفود کا تبادلہ کیا جانا چاہیے اس ضمن میں انڈونیشیا پاکستانی تجارتی وفود کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کو تیار ہے دونوں ملکوں کے تاجروں کو چاہیے کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ کاروباری رابطے بڑھائیں اور تجارت کی نئی راہیں تلاش کریں ۔ پاکستان انڈونیشیا بزنس فورم ( پی آئی بی ایف) کے صدر شمعون ذکی نے انڈونیشیا کے صدر کو پاکستان میں سرمایہ کاری اور مشترکہ شراکت داری کے مواقعوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان انڈونیشیا سے درآمدات کے لحاظ سے اہم بزنس پارٹنر ہے ۔
جو پام آئل،چھالیہ،کیمیکلز، ٹائر،صابن کا خام مال سمیت دیگر آئٹمز بڑی مقدار میں درآمد کرتا ہے جس کی بنیادی وجہ انڈونیشیا کی معیاری مصنوعات اور خطے کے دیگر ممالک کی نسبت داموں کا کم ہونا ہے یہی وجہ ہے کہ پاکستانی درآمد کنندگان مقامی طلب کو پورا کرنے کے لیے انڈونیشیا سے مصنوعات کی درآمدات کو ترجیح دیتے ہیں۔شمعون ذکی نے انڈونیشیا کے صدر سے ملاقات میں کہاکہ دونوں ملکوں کے درمیان پی ٹی اے معاہدہ پہلے ہی طے پاچکا ہے تاہم دوطرفہ تجارت میں اضافے کے لیے آزاد تجارتی معاہدے ( ایف ٹی اے ) پر جلد از جلد دستخط کیے جائیں تاکہ پاکستان اور انڈونیشیا کے تاجر اس سے فائدہ اٹھاسکیں۔ انہوں نے انڈونیشین صدر کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے دونوں جانب سے تجارتی وفود کے تبادلے کو اہم قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس ضمن میں پاکستان اور انڈونیشیا کی حکومتوں کو کردار ادا کرنا چاہیے اور زیادہ سے زیادہ بزنس ٹو میٹنگز کے انعقاد کے علاوہ سنگل کنٹری نمائشوں کا انعقاد بھی ہونا چاہیے تاکہ انڈونیشیا کے ساتھ پاکستانی مصنوعات کو بھی فروغ حاصل ہو۔ اس موقع پر انہوں نے کراچی میں انڈونیشین قونصلیٹ کے تعاون کو بھی سراہا۔صدر آئی بی ایف نے انڈونشیا کے دورے کے موقع پرمختلف کمپنیوں کے ساتھ ایم اویو بھی سائن کیے اور وفد کے ہمراہ مختلف صنعتوں کو دورہ کرتے ہوئے انڈونیشین مصنوعات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے انڈونیشین تاجروں کو پاکستان کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہاکہ وہ تجارتی وفد تشکیل دیں اور پاکستان میں سنگل کنٹری نمائش کا انعقاد کریں تاکہ پاکستانی درآمدکنندگان کو ان کی مصنوعات کے بارے میں آگاہی حاصل ہو جبکہ پاکستانی مصنوعات بھی انڈونیشیا میں متعارف کروائی جائیں تاکہ دوطرفہ تجارت کو متوازن بنایا جاسکے۔