آرمی چیف اور سینٹ کام کمانڈر کی ملاقات

آرمی چیف اور سینٹ کام کمانڈر کی ملاقات

 پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے امریکی سنٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے سربراہ جنرل مائیکل ایرک کوریلا سے ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ فوجی تربیت بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ منگل کو یہ ملاقات امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر ٹمپا میں واقع سینٹ کام ہیڈ کوارٹر زمیں ہوئی۔ مسلح افواج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ ملاقات کے دوران مشترکہ مفادات کے امور بالخصوص علاقائی سلامتی کے معاملات میں تعاون پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ فریقین نے مشترکہ تربیت کے طریقوں پر تبادلۂ خیال کیا اور سینٹ کام اور پاکستانی فوج کے درمیان تربیتی تعلقات کو بڑھانے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔ امریکا کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کی تاریخ بہت طویل ہے لیکن یہ ایک افسوس ناک بات ہے کہ امریکا کی طرف سے پاکستان کے مسائل کا احساس نہیں کیا جاتا۔ اس وقت پاکستان جن سنگین نوعیت کے مسائل سے نبرد آزما ہے دہشت گردی ان میں سے ایک اور امریکا اس بات سے اچھی طرح واقف ہے کہ افغانستان میں موجود امریکی اسلحے کا پاکستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال ہونا ہماری سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے۔ اس مسئلے کے سدباب کے لیے پاکستان اور امریکا کی سول اور عسکری قیادتوں کو مشترکہ حکمت عملی طے کرنی چاہیے۔ علاوہ ازیں، افغانستان کو مستحکم بنانے کے لیے بھی کسی پائیدار نظام پر بات ہونی چاہیے کیونکہ جب تک افغانستان کے حالات میں بہتری نہیں آئے گی تب تک بالعموم اس کے تمام ہمسایے اور بالخصوص پاکستان اس کی وجہ سے مسائل کا شکار ہوتے رہیں گے۔ خاص طور پر دہشت گردی ایک ایسا مسئلہ ہے جو پاکستان اور اس خطے سے آگے بڑھ کر پوری دنیا کے مسائل کا باعث بن سکتا ہے، لہٰذا اس پر قابو پانے کے لیے افغانستان کی عبوری طالبان حکومت سے بھی بات ہونی چاہیے جو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور ایسے ہی دیگر گروہوں کو کھل کھیلنے کی اجازت دے رہی ہے۔