گزشتہ روز نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے جنرل اور میو ہسپتال کا 3 گھنٹے طویل دورہ کیا۔ ایمرجنسی بلاک اوراولڈ بلڈنگ، دونوں ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن پراجیکٹس کے تعمیراتی کاموں کا معائنہ کیا۔وزیراعلیٰ محسن نقوی نے جنرل ہسپتال کے اولڈ بلاک اور نیو بلاک میں آپریشن تھیٹرز کی تعمیر وبحالی کا بھی معائنہ کیا۔انہوں نے اتاری گئی اشیاءخصوصاً اے سی،لائٹس، پنکھوں اور بیڈز کا ریکارڈ مرتب کرنے کاحکم دیا اور کہا کہ تمام آلات اور اشیاء کی انیونٹری تیار کی جائے۔ انہوں نے چلڈرن ہسپتال اورگنگارام ہسپتال کا بھی دورہ کیا۔ محسن نقوی نے جنرل ہسپتال میں شہری کی شکایت پر ٹیسٹ باہر سے کرانے پر برہمی کا اظہار کیا اورہسپتال انتظامیہ کو ٹیسٹ کے پیسے شہری کوواپس کرنے کاحکم دیا۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی جس طرح اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں‘ وہ قابل ستائش ہیں۔ گزشتہ دنوں پٹرول نرخوں میں کمی کے بعد وزیراعلیٰ نے لاری اڈوں اور بسوں، ویگنوں کے سٹینڈز میں جا کر خود ٹرانسپورٹ کرایوں کا جائزہ لیا اور مسافروں سے پوچھ گچھ کی۔ گزشتہ روز انہوں نے جنرل اور میو ہسپتال سمیت لاہور کے مختلف ہسپتالوں کا دورہ کیا‘ مریضوں کی شکایات سنیں اور ان کا ازالہ کیا۔ یہ حقیقت ہے کہ اس وقت سرکاری ہسپتالوں کا کوئی پرسان حال نہیں‘ نہ عوام کو ادویات دستیاب ہیں اور نہ ٹیسٹوں کی سہولت۔ مریضو ں کو معمولی دوائی بھی مارکیٹ سے خریدنا پڑتی ہے جبکہ بھاری رقم دیکر ٹیسٹ بھی پرائیویٹ لیبارٹریز سے کرانا پڑتے ہیں۔ میاں شہبازشریف کی وزارت اعلیٰ میں سرکاری ہسپتالوں میں بہترین سہولیات میسر تھیں‘ علاج معالجہ کے ساتھ ساتھ مفت ادویات بھی دی جاتی تھیں۔ مگر اب ان ہسپتالوں میں نہ علاج کی سہولت موجود ہے اور نہ ادویات دستیاب ہیں۔ سرکاری ہسپتالوں کی ابتر حالت ایک عرصے سے توجہ کی متقاضی تھی۔ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کا یہ اچھا اقدام ہے۔ انہوں نے ہسپتالوں میں بہتری لانے کا بیڑہ اٹھایا ہے تو انہیں اپنی نگرانی میں اسے مکمل کرانا چاہیے تاکہ یہ معاملہ تاخیر کا شکار نہ ہو۔
کسی کو دنیا کی بڑی ایٹمی طاقت کو دھمکانے کی اجازت نہیں دیں ...
May 10, 2024 | 20:15