پاکستان میں تمباکو نوشی سے کینسر کی شرح 35 سے 45 فیصد ہو گئی
ملتان(محمد نوید شاہ سے)عالمی یوم ترک تمباکو دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی آج منایا جائے گا،پاکستان میں تمباکو نوشی سے پیدا ہونے والے کینسر کی شرح 35 سے 45 فیصد ہو گئی،کینسر سوسائٹی ملتان کا اظہار تشویش تفصیل کے مطابق دنیا بھر کی طرح پاکستان میں عالمی یوم ترک تمباکو آج منایا جائے گا اس حوالے سے کینسر سوسائٹی ملتان کے روح رواں اور نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر احمد اعجاز مسعود کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے ہر سال 31مئی کو عالمی یوم ترک تمباکو منایا جاتا ہے اس سلسلے میں کینسر سوسائٹی ملتان بھی اپنا کردار بخوبی ادا کر رہی ہے اس سوسائٹی کے تحت تربیتی کیمپ مذاکرے اور دیگر معلوماتی پروگرام اکثر منعقد کئے جاتے ہیں تمباکو نوشی کی لعنت ہے جس کا مقابلہ ہم سب مل کر بخوبی کر سکتے ہیں اس میں ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف کے ساتھ ساتھ میڈیا کا کردار ایک بنیادی حیثیت رکھتا ہے،ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے معاشرے کی ایک بہت بڑی لعنت تمباکو نوشی ہے جس میں سگریٹ ، حقہ ، بیڑی ، پان ، گٹگا ، پان مصالحہ شامل ہیں ان کے مضر اثرات کے متعلق عوام الناس میں اگہی پیدا کرنے کی اشد ضرورت ہے تمباکو نوشی سے بہت سی جان لیوا بیماریوں پیدا ہوتی ہیں۔ جن میں کینسر سرفہرست ہے،پاکستان میں تمباکو نوشی سے پیدا ہونے والے کینسر کی شرح 35سے45فیصد ہے۔ یہ شرح دنیا میں سب سے زیادہ یہاں ہے اس مطلب یہ کہ تمباکو نوشی ترک کرنے سے 35سے50فیصد کینسر سے ہونے والی اور 90 فیصد دل اور بلڈ پریشر سے ہونے والی اموات سے بچا جا سکتا ہے سائنسی تحقیق سے ایک اور بات ثابت ہوئی ہے کہ 90فیصد افراد جو چھوٹی عمر میں تمباکو نوشی شروع کرتے ہیں وہ اس عادت کو بڑ ی تک قائم رکھتے ہیں اس لئے ہمارا مقصد تمباکو نوشی کے خلاف اس مہم کوآگے بڑھانا ہے خاص طور پر ہمارا ہدف اپنے بچوں اور نوجوانوں کو اس بری عادت میں مبتلا ہونے سے بچانا ہے