مریم نواز بھی 5 جولائی کو جے آئی ٹی میں طلب‘ حسن تیسری‘ حسین چھٹی بار 3 اور 4 جولائی کو پیش ہونگے
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ + نیوز ایجنسیاں) پانامہ پیپرز کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو بھی 5 جولائی کو طلب کر لیا ہے جب کہ وزیراعظم نواز شریف کے کزن طارق شفیع کو 2 جولائی 2017کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے لئے کہا گیا اسی طرح حسن نواز کو تیسری اور حسین نواز کو چھٹی بار طلب کیا گیا ہے۔ حسن نواز 3 جولائی2017ء اور حسین نواز 4جولائی 2017کو پیش ہوں گے۔ جے آئی ٹی نے مریم نواز کو 25 جون کو سمن جاری کیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی جے آئی ٹی وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلی پنجاب شہباز شریف، وزیراعظم نواز شریف کے دونوں صاحبزادوں حسن اور حسین نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر عباسی کو بھی طلب کر چکی ہے، جے آئی ٹی کی جانب سے مریم نواز کو جو سمن بھیجے گئے ہیں ان میں واضح نہیں کہ انہیں کس حیثیت سے طلب کیا جا رہا ہے، جے آئی ٹی کی جانب سے مریم نواز کو جو سمن بھیجا گیا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ وہ پانچ جولائی کو 11 بجے پیش ہوں اور انہیں اپنے ہمراہ دستاویزات اور ریکارڈ لانے کو کہا گیا ہے۔ اس سمن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر مریم نواز مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش نہیں ہوتیں تو انہیں قانون کے مطابق کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ سپریم کورٹ نے پاناما کیس کے فیصلے میں جے آئی ٹی کو وزیراعظم نواز شریف اور ان کے بیٹوں حسن اور حسین نواز سے تحقیقات کرنے کا حکم دیا تھا اور اس فیصلے میں مریم نواز سے تحقیقات کا ذکر نہیں تھا۔ سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کو 10 جولائی2017ء کو اپنی حتمی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف، ان کے بھائی شہباز شریف اور داماد کیپٹن (ر) صفدر ایک ایک بار جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ رواں برس 20 اپریل کو پاکستان کی عدالت عظمی نے پاناما لیکس کیس کے فیصلے میں وزیراعظم نواز شریف کے خلاف مزید تحقیقات کے لیے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کے اعلیٰ افسر کی سربراہی میں چھ رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنانے کا حکم دیا تھا۔ اس فیصلے میں سپریم کورٹ کے تین جج صاحبان نے کمیٹی کو 60 دن کے اندر اپنی تحقیقات مکمل کرنے کا وقت دیا تھا۔ اس کے علاوہ ٹیم کے لئے وضع کئے گئے ضوابط کے مطابق کمیٹی کو ہر 15 دن کے اندر اپنی رپورٹ تین رکنی بینچ کے سامنے پیش کرنے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔ مریم نواز ان دنوں اپنے بیٹے جنید صفدر کی گریجویشن کی تقریب میں شرکت کے لئے اپنی والدہ‘ کیپٹن صفدر اور دیگر رشتے داروںکے ہمراہ لندن میں موجود ہیں اور ان کی وطن واپسی کی تاریخ طے نہیں ہوئی۔ عید سے ایک روز قبل کیپٹن (ر) صفدر بھی سعودی عرب سے وطن واپس آکر جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے تھے اور بعدازاں اسی روز وہ لندن چلے گئے تھے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے مریم نواز کو بلایا ہے۔مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ مریم نواز اس وقت اپنے بیٹے کی گریجویشن کی تقریب کے سلسلے میں بیرون ملک گئی ہوئی ہیں تاہم وہ 5 جولائی تک جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گی یا نہیں اس کی تصدیق نہیں کی جاسکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے بھی شریف خاندان کو بلایا جا چکا ہے، تمام افراد اپنے عہدے کا فائدہ اٹھائے بغیر جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوتے رہے ہیں۔ دوسری جانب تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ مریم نواز کی جے آئی ٹی میں طلبی کوئی حیران کن بات نہیں ہے کیونکہ مریم نواز شریف خاندان کی بیرون ملک کاروبار کی بینیفشری ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور مریم نواز پاناما پیپرز معاملے کے مرکزی کردار ہیں جبکہ حسین نواز کو اس معاملے میں اس لیے ڈالا گیا تھا تاکہ نواز شریف اور مریم نواز کو بچایا جا سکے۔ انہوں نے کہا مریم نواز کی طلبی سے ایسا لگتا ہے کہ یہ معاملہ نواز شریف اور ان کی صاحبزادی کی جانب بڑھ رہا ہے۔ آئی این پی کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں طلال چوہدری اور رانا ثنا نے کہا ہے مریم نواز کو جے آئی ٹی میں طلب کرنے پر تشویش ہے‘ سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے مریم نواز کو کلیئر قرار دیا تھا‘ عمران خان وزیراعظم کے بچوں کا مقابلہ کرنے سے خوف زدہ ہیں‘ عمران خان ملک میں انتشار اور افراتفری چاہتے ہیں‘ قوم عمران خان کی منفی سیاست کو مسترد کر چکی ہے‘ جے آئی ٹی کا حال بھی پی ٹی آئی جیسا ہے۔ بدھ کو نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے مسلم لیگ(ن) کے رکن قومی اسمبلی طلال چوہدری نے کہا کہ یہ اشتہاری اور عوام کے فیصلے کے خلاف جانے والے ہیں۔ قوم 10 فیصد ووٹ لینے والے کے ساتھ ہے یا 60فیصد ووٹ لینے والوں کے ساتھ؟۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے مریم نواز کو کلیئر قرار دیا تھا۔ مریم نواز کو جے آئی ٹی میں طلب کرنے پر تشویش ہے۔ ہمارے جے آئی ٹی سے متعلق تحفظات کو مزید تقویت ملی ہے۔ عمران خان وزیراعظم کے بچوں کا مقابلہ کرنے سے خوف زدہ ہیں۔ عمران خان کون سی قوم کی بات کر رہے ہیں۔ بیلٹ پیپر پر تو شیر کا نشان نکلتے ہیں۔ وزیر قانون پنجاب رانا ثنانے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قوم عمران خان کی منفی سیاست کو مسترد کر چکی ہے۔ عمران خان ملک میں انتشار اور افراتفری چاہتے ہیں۔ عمران خان کو کوئی حق نہیں کہ وہ قوم کے لئے بات کریں۔ جے آئی ٹی کا حال بھی پی ٹی آئی جیسا ہے۔ علاوہ ازیں پانامہ کیس کی جے آئی ٹی کا اجلاس سربراہ واجد ضیاکی زیرصدارت ہوا جس میں حبیب بنک نے شریف خاندان کے کاروباری اکائونٹس سے متعلق تفصیلات پیش کردیں۔ ذرائع کے مطابق حبیب بنک کے سینئر افسران نے تفصیلات جے آئی ٹی کے سامنے پیش کیں۔ اجلاس میں شریف خاندان کے اثاثوں سے متعلق بیانات کا جائزہ لیا گیا۔ جے آئی ٹی 10 جولائی کو اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرے گی۔ جے آئی ٹی نے عید کی تین سرکاری چھٹیوں میں سے صرف ایک چھٹی کی۔