مسودہ تیار ، ایمنسٹی اسکیم بجٹ سے قبل متعارف کرائی جائے گی، ہارون اختر
کراچی(کامرس رپورٹر) وزیرمملکت برائے ریونیوہارون اخترخان نے کہا ہے کہ ایمنسٹی اسکیم وفاقی بجٹ سے قبل متعارف کرادی جائے گی، حکومت نے ایمنسٹی اسکیم کا مسودہ مرتب کرلیا ہے۔ ریگولیٹری ڈیوٹی ختم نہیں ہوگی حکومت اسے لاگو کرنے کے لیے قانون میں ترمیم کرہی ہے،حکومت کو ریگولیٹری ڈیوٹی کی وجہ سے ماہانہ 80 سے 90 ارب روپے کی وصولیاں ہوہی ہیں، ملک ہر شعبے سے ایمنسٹی اسکیم ڈیمانڈ موصول ہوئے ہیں۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار پیر کو مقامی ہوٹل میں پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچوئل فورم کے تحت پری بجٹ سیمینار سے خطاب کے دوران کیا۔سیمینار سے فورم کے صدر میاں زاہدحسین،ایف پی سی سی آئی کے سابق صدرزکریا عثمان،سابق نائب صدر ثاقب فیاض مگوں، لاہورچیمبر کے سابق صدر انجم نثار،میاں شوکت احمد،حاجی غنی عثمان،عبدالخالق جعفرانی،شیخ منظرعالم،میاں شوکت حسین وہرہ اوردیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر ایف بی آر کے افسران بھی موجود تھے۔ہارون اخترخان نے کہا کہ امریکا اپنے مضبوط ریونیو کی بنیاد پر سپرپاور بنا ہوا ہے،پاکستان کو اگر ترقی دینی ہے تو اسکے ریونیو کی بنیاد کو مضبوط کرنا ہوگا، پاکستان میں ٹیکس چوری بے انتہا ہے،روپے کی آئندہ کئی مہینوں تک مزید ڈی ویلیوایشن نہیں کی جائے گی، نان فائیلر کی تعداد بیہت زیادہ ہے جبکہ کئی فائیلرز پورا ٹیکس نہیں دیتے،ہم ایف بی آر میں اسٹینڈرڈ دے کر جا رہے ہیں جنہیںآنے والی حکومت کے لئے جاری نہ رکھنا مشکل ہوگا۔ہارون اخترخان نے کہا کہ ہماری درآمدات، برآمدات میں تبدیل نہیں ہوسکتیں،توانائی کے متبادل ذرائع اپنانے ہونگے اور ہم تھر کول اور سورج سے استفادہ کرسکتے ہیں،بجلی بہت آرہی ہے، ڈسٹری بیوشن کے مسائل پر بھی جلد قابو پالینگے، پاکستان ترقی کی منازل طے کررہا ہے،سی پیک پر چائنا نے بھرپور توجہ دی ہے،ابھی تو سی پیک کی شکل میں ترقی کا ایک دروازہ کھلا ہے اور ملک میں آنے والی کوئی بھی نئی حکومت اس دروازے کو بند نہیں کرسکتی، پاکستان مستقبل میں کئی معاشی مسائل سے نکل آئے گا۔انکا مزید کہنا تھا کہ سات آٹھ سال پہلے دہشت گرد ملک میں دندناتے پھرتے تھے لیکن آج ملک میں امن قائم ہوگیا ہے۔ملک میں فائیلرز کی تعداد دس لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، ہم اپنی کوشش کررہے ہیں، لوگ ٹیکس چوری بند کریں، نئے بجٹ میں سپر ٹیکس، منافع پر ٹیکس اور بونس شیئرز پر ٹیکس کا جائزہ لیں گے،ہم نے روپے کی قدر کا انتظام بہتر طریقے سے نہیں کیا،ملک میں 5سے10سالہ پالیسیاں ہی کامیاب رہیں گی ۔انکا کہنا تھا کہ ایف بی آر کی کارکردگی اسکے آفیسرز کی کارکردگی کے سبب ہے، ٹیکس ٹو جی ڈی پی 9.50سے بڑھ کر 12.5فیصد ہوا ہے، ہم زرمبادلہ ذخائر 19 ارب تک لے کر گئے جوآجکل بارہ ارب ڈالر ہیں۔
ہارون اختر