نریندرا مودی خطے میں امن کا سب سے بڑا دشمن!!!!!!

آر ایس ایس کے نظریہ سازوں کو خوش کرنے اور ملکی سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے بھارت کے وزیر اعظم نریندرا مودی نے ہمیشہ پاکستان کو نقصان پہنچانے کا سہارا لیا ہے۔ نریندرا مودی خطے میں امن کا سب سے بڑا دشمن ہے۔ نریندرا مودی کے اقدامات کے فیصلوں کی وجہ سے لگ بھگ براہ راست دو ارب افراد کی زندگیاں، مستقبل خطرے میں ہے۔ نریندرا مودی کی زندگی کو دیکھا جائے تو یہ ہر لحاظ سے مسلمان مخالف اور پھر پاکستان کے خلاف جارحانہ فیصلے ہیں، ملسمانوں کے خون پر نریندرا مودی کی سیاست چل رہی ہے اور وہ مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلا کر حکومت کر رہا ہے۔ دہشت گردانہ سوچ کے حامل نریندرا مودی کو اس سے کچھ فرق نہیں پڑتا کہ اس کی جارحانہ اور توسیع پسندانہ عزائم کی وجہ سے اربوں انسانوں کا مستقبل خطرے میں ہے۔ ان کی جماعت پاکستان کی مخالفت سے شروع ہو کر یہیں ختم ہوتی ہے۔ ان کے پاس کوئی اور چیز نہیں ہے چونکہ وہ ہندو مذہب کے پیروکار ہیں اور انتہا پسندی کی حدوں کو چھو رہے ہیں۔ نریندرا مودی اور ان کے ساتھی ہر وقت پاکستان کو نقصان پہنچانے کے منصوبوں پر کام کرتے رہتے ہیں۔ پہلے فالس فلیگ آپریشنز کیے جاتے ہیں پھر پاکستان کے خلاف میڈیا ہائپ بنائی جاتی ہے، میڈیا وار شروع کی جاتی ہے، چونکہ لگ بھگ سوا کروڑ لوگوں کا ملک ہے وہاں نریندرا مودی کی حکومت پاکستان کے خلاف جھوٹی مہم چلاتی ہے۔ سرکاری وسائل استعمال کرتے ہوئے دنیا تک غلط معلومات پہنچائی جاتی ہیں، اپنے سفارت خانوں کو جھوٹ پھیلانے کی ذمہ داری دی جاتی ہے یوں دنیا بھر میں جھوٹ اس انداز اور اس مقدار میں پھیلایا جاتا ہے کہ سچ کا احساس ہونے لگتا ہے۔  نریندرا مودی اور ان کے ساتھیوں نے اپنے ہی ملک میں جھوٹے آپریشن کر کے الزام پاکستان پر لگا کر معصوم لوگوں تک غلط معلومات پہنچا کر پاکستان مخالف جذبات بھڑکا کر ایک مخصوص ماحول بنایا ہے۔
? اس طرح پلوامہ واقعہ ایک بہت بڑی مثال ہے۔ یہ سارا واقعہ بھارت کا اپنا کیا دھرا تھا، یہ کارروائی بھارت کی اپنی تھی پہلے بھارت نے یہ تماشا کیا اور بعد میں پاکستان کے خلاف ہنگامہ کھڑا کیا گیا۔ اس جھوٹے واقعے کو بنیاد بنا کر آج تک دنیا کے ساتھ جھوٹ بولا جا رہا ہے۔ پلوامہ ڈرامہ اور اس جیسے تمام جھوٹے آپریشنز میں ایسی فاش غلطیاں سامنے آتی ہیں کہ عقل تسلیم ہی نہیں کر سکتی کہ یہ کام خود بھارت کے علاوہ کوئی اور کر بھی سکتا ہے یا ایسا سوچ بھی سکتا ہے لیکن بڑی مارکیٹ ہونے کے زعم اور کروڑوں ہندوؤں کو پاکستان اور مسلمانوں کے خلاف مذہبی انداز میں بھڑکاتے ہوئے نریندرا مودی اور ان کے ساتھی خطے کے امن کو خطرے میں ڈالے ہوئے ہیں۔ 
سی آر پی ایف نے وزارت داخلہ سے کہا تھا کہ وہ اسے فوجیوں کو سری نگر لے جانے کی اجازت دے لیکن اس درخواست کو غیر واضح طور پر کیوں مسترد کر دیا گیا؟ یہ کیسے ممکن ہے کہ وزارت داخلہ نے یہ فیصلہ (ایئر لفٹنگ فوجیوں کی کمی) کو وزیراعظم آفس سے رجوع کیے بغیر خود ہی لیا، کوئی نریندرا مودی سے سوال کرے کہ وہ پلوامہ جیسے جھوٹے آپریشن سے کیا حاصل کرنا چاہتے تھے۔ انتخابی فوائد یا کچھ اور، یا انتہا پسند ہندوؤں کو پاکستان کے خلاف اشتعال انگیزی کے لیے تیار کرنا تھا۔ انڈین ایئر فورس کے پائلٹوں نے دوسری بار پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔ پاکستان ایئر فورس نے فوری ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بھارتی فضائیہ کے دو طیارے مار گرائے گئے۔ ونگ کمانڈر ابھینندن نامی ایک پائلٹ پکڑا گیا۔ کیا نریندرا مودی اور ان کے ساتھیوں کے پاس اس فضائی حملے، فضائی حدود کی خلاف ورزی کا کوئی جواز یا جواب موجود ہے وہ تو ہر وقت پاکستان پر خلاف ورزی کا بیبنیاد الزام لگاتے ہیں لیکن جو کام انہوں نے اعلانیہ کیا وہ پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی تھی جس میں ان کا پائلٹ ابھینندن پاکستانی حکام نے گرفتار کیا اور بھارت کو اس کی زبان میں جواب دیتے ہوئے دنیا کو بھی یہ بتا دیا کہ پاکستان اپنی فضائی سرحدوں کی حفاظت کرنے اور دفاع کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ پاکستان کی دفاعی صلاحیت پر اگر کسی کو شک ہے تو وہ پہلے ابھینندن کے گرے ہوئے طیارے اور اس کی گرفتاری کو دیکھ لے، پاکستان نے ابھینندن کو گرانے کے بعد بھی جذبہ خیر سگالی کے تحت ابھینندن کو رہا بھی کر دیا تھا۔
دنیا کو یہ احساس ہونا چاہیے کہ بھارت کہ موجودہ حکومت اور اس کے وزیراعظم کی قیادت میں شدت اور تسلسل کے ساتھ جھوٹ بولا جا رہا ہے۔ درحقیقت بھارت ہی خطے کے امن کا سب سے بڑا دشمن ہے اور وہ مختلف وقتوں میں سیاسی فوائد کے لیے جھوٹے آپریشنز کرنے اور اپنے ہی لوگوں کی زندگیاں ختم کرنے اور ان کے اثاثوں کو نقصان پہنچانے سے بھی گریز نہیں کرتے ہیں۔ جب تک بھارت کے وزیراعظم نریندرا مودی کو عالمی طاقتیں ان کے جارحانہ اقدامات اور جھوٹے آپریشنز پر سوالات نہیں کریں گی اس وقت لگ بھگ دو ارب افراد کا مستقبل خطرے میں رہے گا۔
بھارت ایک طرف پاکستان بارے دنیا میاں جھوٹ پھیلا رہا ہے جب کہ دوسری طرف پاکستان کے امن کو تباہ کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے۔ بھارت نے افغانستان کے ذریعے بھی پاکستان میں بدامنی کی کوششوں کی سرپرستی کی ہے جب کہ ہمارا ازلی دشمن اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے دیگر ذرائع بھی استعمال کر رہا ہے۔ بلوچستان میں ہونے والی کارروائیاں، ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والی دہشت گردوں کی کارروائیوں میں بھارتی پہلو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ بھارت ایک خاص مقصد کے تحت پاکستان کے ساتھ کھیلوں کے تعلقات کی بحالی میں بھی رکاوٹیں کھڑی کرتا ہے تاکہ وہ اپنے جھوٹے بیانیے پر قائم رہتے ہوئے دنیا کو بتا سکے لیکن حقیقت یہی یے کہ بھارت کی طرف سے ایسے تمام الزامات جھوٹے اور بیبنیاد ہیں۔ نریندرا مودی ہی خطے میں امن کا سب سے بڑا دشمن اور اس کے توسیع پسندانہ عزائم کی وجہ سے کروڑوں انسانوں کا مستقبل بھی داو پر لگا ہوا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

 سکول میں پہلا دن ۔ دیدہ و دل

 ڈاکٹر ندا ایلی آج میری بیٹی کا سکول میں پہلا دن تھا ۔وہ ابھی بہت چھوٹی تھی ۔ مجھے سارا دن بہت پریشانی رہی ۔ پتہ نہیں اس نے ...