الیکشن 2018ء:این اے 63 میں سینئر پارلیمنٹرین چوہدری نثار کو پی ٹی آئی کے غلام سرورخان کے ہاتھوں اپ سیٹ شکست
راولپنڈی : پاکستان کے سینئر سیاستدان چوہدری نثار علی خان مسلسل نویں بار ر کن قومی اسمبلی بننے کا ریکارڈ قائم نہ کر سکے ،قومی اسمبلی کے حلقے این اے 63راولپنڈی سے پی ٹی آئی کے غلام سرورخان 102267 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوار چودھری نثار 66610 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے‘چودھری نثار پہلی مرتبہ1985 میں حلقہ این اے52 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ‘ 1988سے مختلف اہم وفاقی وزارتوں کے قلمدان سنبھالے ‘1988 میں پاکستان کے سائنس اور ٹیکنالوجی وزیر کے طور پر مختصر طور پر خدمات سر انجام دیں‘1997 سے 1999 تک وزیر پٹرولیم اور قدرتی وسائل اور وزیر بین الصوبائی رابطہ رہے ‘29مارچ 2008 13 مئی 2008 تک گیلانی کابینہ کے دوران بھی وزیر برائے خوراک، زراعت اور مویشی/لائیو سٹاک اور وزیر مواصلات رہے‘7جون 2013 سے 28جولائی 2017 تک وزیر داخلہ و وزیر منشیات روک تھام اور 17ستمبر 2008 سے 7جون 2013 تک قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف رہے ‘جون 2013 میں تیسری شریف کابینہ میں وزیر داخلہ پاکستان بننے کا اعزاز حاصل کیا ‘ یہ ان کا مسلسل نوواں الیکشن تھا اگر وہ اس میں جیت جاتے تو قومی اسمبلی میں مسلسل نویں دفعہ آنے والے پہلے سیاست دان ہوتے مگر وہ یہ ریکارڈ قائم کرنے میں ناکام رہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سینئر سیاستدان چوہدری نثار علی خان مسلسل نویں بار ر کن قومی اسمبلی بننے کا ریکارڈ قائم نہ کر سکے، این اے 63 سے پاکستان تحریک انصاف کے غلام سرور خان نے ٹیکسلا کے حلقے سے چوہدری نثار کو شکست سے دوچار کر دیا ، غلام سرور نے حلقہ سے ایک لاکھ 2067 ووٹ حاصل کیے جبکہ چوہدری نثار کو 66ہزار 610ووٹ ملے ۔ اس کے علاوہ چوہدری نثار کو صوبائی حلقے پی پی 12سے بھی انتہائی حیران کن طور پر شکست کا سامنا کرنا پڑ گیاہے، انہوں نے حلقے میں 11ہزار 99 ووٹ حاصل کیے جبکہ پی ٹی آئی کے واثق قیوم نے 27ہزار 351ووٹ حاصل کرکے کامیابی سمیٹی۔ واضح رہے چودھری نثار علی خان پاکستان کے معروف سیاست دان 31جولائی 1954 کو راولپنڈی کے علاقے چکری وکیلاں میں پیدا ہوئے۔ ایچی سن اور آرمی برن ہال کالج سے تعلیم حاصل کی۔ چودھری نثار نے 1988سے مختلف عہدوں پر وفاقی کابینہ کے ایک رکن کے طور پر کام کیا ۔ 1988 میں پاکستان کے سائنس اور ٹیکنالوجی وزیر کے طور پر مختصر طور پر خدمات سر انجام دیں، 1997 سے 1999 کے دوران وزیر پٹرولیم اور قدرتی وسائل اور وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ کا عہدہ سنبھالا، 29 مارچ 2008 13 مئی 2008 تک گیلانی کابینہ کے دوران میں وویر برائے خوراک، زراعت اور مویشی/لائیو سٹاک رہے، جب کہ اسی دوران میں وزیر مواصلات بھی تھے۔7 جون 2013 سے 28جولائی 2017 تک وزیر داخلہ و وزیر منشیات روک تھام رہے اور 17ستمبر 2008 سے 7 جون 2013 تک قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف رہے ۔جون 2013 میں تیسری شریف کابینہ میں وزیر داخلہ پاکستان بنائے گئے۔ ۔چودھری نثار علی خان 1985 سے حلقہ این اے52 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہور ہے تھے ، اور یہ ان کا مسلسل نوواں الیکشن تھا اگر وہ اس میں جیت جاتے تو قومی اسمبلی میں مسلسل نویں دفعہ آنے والے پہلے سیاست دان ہوتے مگر وہ یہ ریکارڈ قائم کرنے میں ناکام رہے ۔