این آر او عمل درآمد کیس میں حکومت نےڈھائی سال بعد سوئس حکام کو لکھے جانے والے خط کا مسودہ عدالت عظمی میں پیش کردیا۔
این آر او عمل درآمد کیس میں سپریم کورٹ نے سال دو ہزار نو میں حکومت کو سوئس حکام کو خط کے ذریعے صدرزرداری کے خلاف بدعنوانی کی تحقیقات شروع کرانے کا حکم دیا تھا اس پرحکومت کا مؤقف تھا کہ صدر زرداری کو آئینی استثنی حاصل ہے۔ جس پر عدلیہ اور حکومت میں کشیدگی پیدا ہوئی اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو توہین عدالت کے جرم میں نہ صرف عہدے سے ہاتھ دھونا پڑے بلکہ پانچ سال کے لیے نااہل بھی قرار پائے۔ آج کیس کی سماعت کے موقع پر وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے سوئس حکام کو لکھے جانے والے خط کا مسودہ عدالت میں پیش کر دیا۔ پانچ رکنی بنچ نے کھلی عدالت کے بجائے بند کمرے میں وزیر قانون سے مشاورت کی جس میں وزیر قانون نے خط کے متن میں تبدیلیوں کے لیے ایک دن کی مہلت مانگی جسے قبول کرلیا گیا۔ ذرائع کے مطابق سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم کی جانب سے سوئس حکام کو لکھا گیا خط واپس لیا جائے گا جس کے ذریعے سوئٹزرلینڈ میں صدر زرداری کے خلاف مقدمات ختم کرائے گئے تھے۔ عدالت اس خط سے متعلق کل اپنی رائے دے گی۔