ہیلتھ انشورنس کارڈکے اجراء کی تیاریاں کرلی ، شعیب جاوید حسن
کراچی(کامرس رپورٹر)چیئرمین اسٹیٹ لائف کارپریشن آف پاکستان شعیب جاوید حسن نے کہا ہے کہ اسٹیٹ لائف شہریوں کے لئے صحت کا پروگرام متعارف کرانے جارہاہے اورہیلتھ انشورنس پراڈکٹس متعارف کرنے کی تیاریاں کرلی گئی ہیں،اس پالیسی کے تحت کم پریمیم پر علاج کی سہولیات مہیا کی جاسکیں گی، پاکستان میں انشورنس صنعت صارف کی ضروریات کو نہیں دیکھ رہی ، کووڈ-19 لاک ڈاؤن کی وجہ سے 2020 میں ایک سال کی مدت کے لیے سکڑ جانے کے بعد انشورنس پالیسی کی پریمیم نمو دوبارہ ٹریک پر آ گئی ہے،اسٹیٹ لائف نے بائیکیا کے ساتھ بھی پروگرام شروع کیا ہے،بائیکیا میں 5 روپے میں 4 لاکھ روپے کی انشورنس فراہم کی جارہی ہے، بائیکیا میں ابھی رائیڈرز کو شامل نہیں کیا گیا ہے تاہم فیز 2 میں بائیکیا رائیڈرز کو شامل کیا جائے گا،یہ پراجیکٹ پرافٹ ٹیکننگ کے لئے نہیں بنایا گیا ہے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہارکونسل آف اکنامک اینڈ انرجی جرنلسٹ(سیج)کے صدر راجہ کامران اورسیکریٹری کاشف منیر کی قیادت میں سیج ممبران سے گفتگو کے دوران کیا۔ وفد میں نائب صدور احتشام مفتی،انجم وہاب،جوائنٹ سیکریٹریریاض اینڈی اوردیگر ممبران بھی موجود تھے۔چیئرمین اسٹیٹ لائف شعیب جاوید حسن نے کہا ہے کہ اسٹیٹ لائف ملک کی سب سے بڑی انشورنس کمپنی ہے،ہم قومی ادارہ ہیں اور ہمارا یہ کام ہے کہ اس کا مثبت امیج بنایا جائے، ہمارے لوگوں کو سوشل پروٹیکشن کی ضرورت ہے۔انہوں نے بتایا کہ انکا برطانیہ میں 14 سالہ کام کا تجربہ ہے اوروہ پچھلے سال اسٹیٹ لائف کا حصہ بنے ہیں، انشورنس کمپنیوں کو دنیا بھرمیں حکومتیں ریلیف دیتی ہیں،اسٹیٹ لائف اپنے لوگوں کو کلیم ادا کرتا ہے،گروپ انشورنس 250 فیصد اور صحت پریمیم 100 فیصد اضافہ ہوا ہے ،2020 میں اسٹیٹ لائف نے پالیسی میچورٹی اورکلیمز کی مد میں67 ارب کلیم کی مد میں ادا کئے تھے جبکہ سال 2021 میں امید ہے کہ 100 ارب سے زائد کلیم ادا کئے جانے کی توقع ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انشورنس کا کام بہت بڑا ہے لیکن لائف انشورنس پینیٹریشن پاکستان میں صفر فیصد ہے جبکہ دنیا بھر میں 3.5 فیصد پنییٹریشن ہے،انڈیا اور بنگلہ دیش بھی ڈیڑھ سے ڈھائی فیصد ہے،ہمارا کام لوگوں کو بہترین سروس فراہم کرنا ہے،ہم بہترین اسپتالوں اورطبی سہولیات فراہم کرنے جارہے ہیں،صحت کارڈ میں مارکیٹ میں سب سے کم قیمت میں پیش کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ 2021 میں پریمیئم گروتھ میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے، اسٹیٹ لائف نے پالیسی ہولڈر بونس کی مد 76 کروڑ ادا کئے،2020 میں کووڈ کی وجہ سے بہت سے لوگ پالیسی نہیں ادا کرسکے،دسمبر میں اسٹیٹ لائف نے صارفین کی پالیسی جاری رکھنے کے لئیے ریلیف پروگرام شروع کیاہے،ایسے صارف جو ماہانہ پریمئیم ادا نہیں کر پارہے تھے وہ بغیر کیس لیٹ فیس کی دوبارہ ادائیگیاں کرسکتے ہیں اورساتھ ہی صارفین اپنا سالانہ بونس بھی حاصل کرسکتے ہیں۔شعیب جاوید حسن نے کہا کہ روشن ڈیجیٹل میں بھی اسٹیٹ بینک پارٹنر ہے،اوور سیز رہنے والے اپنے لوگوں کو یہاں نامزد کرسکتے ہیں جو یہاں پوائنٹس حاصل کرسکتا ہے، انشورنس صرف کسی امیر طبقے کے لئے نہیں ہے،اسٹیٹ لائف نے زندگی بیمہ سے بڑھ کر دیگر مالیاتی مصنوعات متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے، اسٹیٹ لائف کی ہیلتھ انشورنس نجی شعبے کی اسکیموں سے سستی اور زیادہ کوریج فراہم کرے گی،اسٹیٹ لائف کاہیلتھ انشورنس آئندہ چند ہفتوں میں باضابطہ اجراء کیا جائے گا ۔انہوں نے مزید بتایا کہ ا سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن وفاقی حکومت کے صحت سہولت سکیم کے منصوبے کے لیے واحد سروس فراہم کنندہ ہے جس میں 2000 روپے کی رقم ہے،کے پی کے لیے 25 ارب روپے مختص ہیں جبکہ پنجاب، آزاد جموںکشمیر ، گلگت بلتستان کے لیے 100 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔