حکمرانوں میں گلی ، محلہ چلانے کی صلاحیت بھی نہیں: فضل الرحمٰن
اسلام آباد+کراچی (ایجنسیاں) فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا فیصلہ کر لیا ہے آج ( اتوار کو ) سندھ میں بدین جلسے میں حکومت کے خلاف ملین مارچ تحریک چلانے کے حوالے سے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔ واضح رہے کہ فضل الرحمان نے حالیہ دنوں سابق صدر زرداری سے ایک دن میں دو ملاقاتیں کیں جس میں حکومت کی پالیسیوں پر عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ نیب معیشت کے لیئے زہر قاتل ہے۔ حکمرانوں میں ایک محلہ اور گلی چلانے کی صلاحیت نہیں، پچاس لاکھ گھر دینے والوں نے ہزاروں گھر گرادیئے، چار ماہ قبل ڈالر 110 روپے کا تھا آج 140 پر پہنچ گیا ہے۔ آئی ایم ایف ہم سے کھیل رہا ہے، جب تک ڈالر 150 روپے پر نہیں پہنچ جاتا آئی ایم ایف ہم سے بات بھی نہیں کرے گا، ملک کی معیشت کا بیڑا غرق کردیا گیا ہے اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں جبکہ دوسری طرف بھارت آبی جارحیت پر اترا ہوا ہے۔ اگر گلگت کو صوبہ بنایا گیا تو اس کا مطلب ہے کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت کی حکومت کو آپ نے تسلیم کر لیا۔ نیب کو امرت دھارا سمجھا جا رہا ہے۔ قومی احتساب بیورو کا ادارہ سیاستدانوں سے انتقام لینے کیلئے بنایا گیا تھا۔ جب تک نیب کی یہ روش رہے گی کوئی سرمایہ کاری کرے گا نہ کوئی آئے گا، کوئی بیوروکریٹ بھی کسی فائل کوہاتھ نہیں لگا رہا۔ پاکستان کا جغرافیہ تبدیل کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ کشمیر پالیسی سے دوری اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں عام ہیں۔ حکمران امریکی ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔ احتساب کرنے والے ادارے سیاست کو بے توقیر کر رہے ہیں۔ صدارتی نظام کے حامی آمرانہ سوچ کی پیداوار ہیں۔ ملک بیرونی دباؤ میں ہے، جب تک نئے الیکشن نہیں ہوتے تو تبدیلی ممکن نہیں۔ حکومت کو مزید وقت دینا جعلی مینڈیٹ کو تسلیم کرنا ہے۔