پارلیمنٹ مقدم، بالادست ’’جمہور میوزیم،، سے آئینی و سیا سی تاریخ محفوظ ہو جائے گی
اسلام آباد (نامہ نگار) حکومتی اور اپوزیشن کے سینیٹرز نے واضح کیا ہے کہ پارلیمنٹ کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق، سینیٹر مشاہد حسین سید، سینیٹر جاوید عباسی، سینیٹر تاج حیدر، سینیٹر شاہی سید، سینیٹر اعظم سواتی و دیگر نے سینیٹ میں آئینی و سیا سی( صفحہ9بقیہ30)
تاریخ محفوظ کرنے کے انتظام پر خیرمقدمی کلمات میں کیا۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ،، جمہور میوزیم ،، بنانے پر چیئرمین سینیٹ مبارکباد کے مستحق ہیں ۔ میوزیم میں اپنے رہنمائوں کی جدوجہد کو دیکھاہے کہ کس طرح انہوںنے آئین کی بالا دستی کیلئے قربانیاں دی ہیں ۔ پاکستان کو گلستان بنانے میں ہمارے لیڈروں کا خون اور ان کی محنت شامل ہے ۔ میوزیم دیکھتے ہوئے عزم کرنا چاہئے کہ ہمیں اپنے آنے والی نسلوں کو بھی ایک مضبوط جمہوری ملک دینا ہیے ۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ نے ایک تاریخ رقم کی ہے اور میوزیم بنانے میں ان کی مسلسل جدوجہد شامل ہے ۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ اچھا آدمی اہم تبدیلی لاسکتا ہے ۔ آپ نے سینیٹ کی عزت کی عزت اور وقار میں اضافہ کیا جس پر ہم سب آپ کو سلام پیش کرتے ہیں ۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ پہلے باہر آنے والے وفود کو ہم صرف ایوان کا ہال دکھا سکتے تھے اب اپنی تاریخ بھی دکھائیں گے ۔ پارلیمنٹ میں میوزیم بنانا احسن اقدام ہے ۔ سینیٹررحمان ملک نے کہا کہ زندہ قومیں اپنی تاریخ خود بناتی ہیں سینیٹ کی تاریخ محفوظ کرنے کا سہرا چیئرمین سینیٹ کو جاتا ہے ۔ تاریخ قوموں کو بہادری اور قابلیت سکھاتی ہے ۔ میوزیم میں چیئرمین سینیٹ نام بھی میوزیم لکھاجائے تاکہ یہ بھی تاریخ کا حصہ بن جائے ۔ سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ میوزیم سے سینیٹ کا کردار واضح ہوگا۔ تاریخ ایک امانت ہے اور اس کو محفوظ کرکے اگلی نسل کو دینا ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔ میوزیم سے صدیوں تک اس کے بنانے والوں کا نام یاد رکھا جائے گا۔ سینیٹر طاہر مشہدی نے کہا کہ میوزیم سینیٹ کی بالا دستی کیلئے ایک کوشش ہے ۔ میوزیم بنا کر چیئرمین سینیٹ نے تاریخ اقدام کیا ہے ۔ سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ جو قومیں اپنی تاریخ محفوظ کرتی ہیں وہ ترقی کرتی ہیں میوزیم بنانے والوں کا نام بھی میوزیم میں لکھا جائے ۔ سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ جمہوریت کیلئے رضاربانی کی طرح کے لوگوں کی ضرورت ہے ۔ عدلیہ اور الیکشن کمیشن میں بھی ایسے لوگوں کی ضرورت ہے جو جمہوریت پر یقین رکھتے ہوں اور ساتھ میں چیئرمین سینیٹ سے سوال کیا کہ ہر کامیاب آدمی کے پیچھے کسی کا ہاتھ ہوتا ہے آپ کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے ؟جس پر پورے ایوان میں مسکراہٹ پھیل گئی اور چیئرمین سینیٹ بھی مسکرا دیئے۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے قصور اور مردان کے سانحات کے مجرمان کی تاحال عدم گرفتاری کا نوٹس لیتے ہوئے بچوں کے تحفظ کے بارے میں قوانین پر عملدرآمد نہ ہونے پر جمعہ تک رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ چیئرمین نے انتباہ کیا ہے کہ قوانین کے سختی سے نفاذ نہ ہونے کی وجہ سے درندے دندناتے پھر رہے ہیں ۔ انہوںنے قائمہ کمیٹی داخلہ انسانی حقوق اورقانون وانصاف کو بھی ان معاملات پر متحرک ہونے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنما سینیٹر حافظ حمداللہ نے سینیٹ میں تمام مغربی یورپی اور افریقی ڈانسزکے نام گنوادئیے اور ثقافت کے نام پر تعلیمی اداروں میں چھوٹے بچوں اور بچیوں کو یہ رقص سکھانے پر پابندی کا مطالبہ کردیا غیر نصابی سرگرمیوں کی تعریف ہونی چاہیے اور ایک لسٹ ہوجس میں کھیلوں وغیرہ اور غیر نصابی سرگرمیوں میں شامل ہیں چیرمین سنیٹ نے فاضل سینیٹر کو مخاطب کرتے ہوئے ازراہ تفنن کہا کہ آپ نے ٹینگو ڈانس کا بڑے مزے سے نام لیا۔ تعلیمی اداروں میں ٹینگوڈانس،بیلی ڈانس ،کھیل ڈانس ،ڈسکوڈانس ،کتھک ڈانس سکھائے جارہے ہیں ۔ یہ کون سی غیر نصابی سرگرمیاں ہیں ایک نوسالہ بچیوں کو انڈین گانے پر ڈانس کراتے ہوئے دکھایا گیا ہے ایسا کون سے کلچر میں لکھا ہوا ہے اس طرح کے ڈانس پاکستانی ثقافت میں نہیں ہیں اگر ایوان میں ووٹنگ کرائی جائے تو کوئی بھی اس کے حق میں ووٹ نہیں دے گا۔ کرکٹ، ہاکی، سکواش غیر نصابی سرگرمیوں میں شامل ہیں اور ہم ان کے حامی ہیں مگر غیر نصابی سرگرمیوں کی آڑ میں ڈانس نہیں ہونا چاہیے تعلیمی اداروں میں دس نو اور اٹھ سالوں کے بچوں کو ڈانس سکھانا کو ن سی غیرنصابی سرگرمی ہے ۔ پارلیمنٹ میں میوزیم بنانے پر حافظ حمداللہ نے چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو سلام پیش کرتا ہوں اور پہلی بارکسی کو سر کہہ رہا ہوں اور میں آپ کا دل سے احترام کرتا ہوں یہ سچ ہے کہ میرے اور آپ کے درمیان نوک جھونک ہوتی رہتی ہے مگر اس طرح کے نوک جھونک بھائیوں اور والدین اور بچوں کے درمیان بھی ہوتی ہے تعلیمی اداروں میں ڈانس جیسی غیر نصابی سرگرمیوں سے پناہ مانگتا ہوں ۔ حافظ حمداللہ کے بات ختم کرنے کے بعد چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ صرف ٹینگو کی اجازت دے دیں ۔ آپ نے تمام ڈانس کے نام یاد کئے ہوئے ہیں ۔ وزیر مملکت برائے صحت نے کہا کہ ڈانس غیر نصابی سرگرمیوں میں شامل نہیں ہے ۔ وفاق کے زیر اہتمام سکولوں میں غیر نصابی سرگرمیاں ہوتی رہتی ہیں ۔ بچے کا اپنا اتنا وزین نہیں ہوتا جتنا اس کے بستے کا وزن ہوتا ہے اور اسے اپنے زیادہ وزن کا بستہ اٹھانا پڑتا ہے غیرنصابی سرگرمیوں کو فروغ ضروری ہے سر فہرست کھیل ہونے چاہیں ہماری ثقافت بھی ہے۔ ایوان بالا نے خواتین کی حیثیت پر قومی کمیشن (ترمیمی) بل 2017 ء کی منظوری دے دی۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر نسرین جلیل نے قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں یہ بل زیرغور لانے کی تحریک پیش کی۔ چیئرمین نے بل پر ایوان کی رائے حاصل کی تھی۔ ایوان بالا نے بچوں کی ملازمت پر اسلام آباد ممانعت بل 2017ء اور دستور (ترمیمی) بل 2017ء (آرٹیکل 228 میں ترمیم) پر غور کے لئے سینیٹ کی منتخب کمیٹیوں کی تشکیل کی منظوری دے دی اس بارے میں تحاریک کی منظوری کی گئی ہے۔ سینیٹ میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے قصورکی زینب اور مردان کی عاصمہ، نقیب اللہ محسود، منوبھائی، ڈاکٹراشفاق، جنرل شمیم وائیںاور دہشتگردی کے حالیہ واقعات میں جاں بحق افراد کیلئے فاتحہ خوانی کروائی۔