بی بی شہید کا پاکستان میں”باوقار اور خودمختار خاتون“ کا خواب پورا ہوتا نظر آرہا ہے

چوہدری منور انجم
نقطہ نظر

21 جون 1953 وہ شاندار دن تھا جب بی بی شہید بینظیر بھٹو نے ایک عظیم خاندان میں جنم لیا تھا۔ ان کی تربیت ان کے عظیم والد نے کی تھی اپنے عظیم والد کی طرح وہ بھی پیدائشی قائد تھیں۔اور پاکستان کے کروڑوں عوام کی رہنمائی کر کے عوام کی امید اور جدوجہد کی علامت بنیں۔ آج شہید بی بی کی 71 ویں سالگرہ مناتے ہوئے میرے ذہن میں ان کی بصیرت اور مستقبل سے ہم آہنگ پالیسیوں کے علاوہ ملک کے غریب عوام سے ان کی محبت اور پھر ان کے ساتھ گزرے انمول لمحات کی یادیں تازہ ہو رہی ہیں۔ ہم نے بی بی شہید سے سیا سی امور کی سوجھ بوجھ کے ساتھ مفاہمتی سیاست سیکھی برے سے برے حالات میں کیا کردار ادا کرنا ہے یہ بی بی شہید کی تربیت نے ہمیں بتایا بی بی شہید ایک ایسا انمول رتن تھا جےس دنیا بھر میں خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔اور پیش کیا بھی جانا چاہیے کہ وہ لائق تحسین تھیں۔
 21 جون ، 71 سال پہلے اسی دن پاکستان میں ایک ایسی عظیم لیڈر نے جنم لیا جسے پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہمیشہ یاد رکھا جانے کے ساتھ ان کی زندگی کی طویل جد وجہد جو انہوں نے جمہوریت کی خاطر کی کو بھی کبھی نہیں بھلایا جا سکے گا۔ایک ایسے ملک میں جہاں خواتین کو دوسرے تیسرے درجے کا شہری سمجھا جاتا تھا وہاں پر کسی خاتون کا وزیر اعظم کے عہدے تک پہنچنا یقیناً ایک بڑا کارنامہ تھا۔ جس کی جانب کیننڈا کی سابق وزیر اعظم جیسنڈا نے اپنی ایک تقریر میں زکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ بے نظیر بھٹو ایک ایسے ملک میں وزیر اعظم بنیں، جہاں خواتین سیاست میں کم ہی آتی ہیں۔ یہ تحسین بھرے الفاظ پہلی دنیا کے ایک بڑے ملک کی ویزیر اعظم کے ہیں جو تاریخ میں محفوظ ہوچکے ہیں۔ لیکن افسوس کہ پاکستانی قوم اس معاملے میں ذہنی بانجھ پن کا شکار ہے، اب ہی دیکھیے شہید بی بی کی جمہوریت کے لئے جد و جہد کے نتیجے میں آج آپ کو ملک کے اہم عہدوں پر خواتین برجمان نظر آتی ہیں جبکہ پاکستان میں”باوقار اور خودمختار خاتون“ کا خواب پورا ہوتا ہوا نظر آرہا ہے۔ آج زندگی کے ہر شعبے ، محکمے اور حکمرانی میں آپ کو خواتین نظر آئیں گی یہ ہے وہ تبدیلی جسے حقیقی معنوں میں تبدیلی کہا جا سکتا ہے۔آپ اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر بتائے پاکستان کی تاریخ میں ملکی سطع پر سیاست کرنے والے اور وزیر اعظم کے عہدے تک پہنچنے والوں میں بھٹو خاندان کے علاوہ بھی کوئی اتنا پڑھا لکھا اور ویژنری تھا؟ بے شمار تکلیفیں ، ظلم و جبر سہہ کر بھی ملک کی خدمت کسی نے کی؟ ،دنیا بھر میں عزت کا مقام پایا کسی کے مجسمے نصب ہوئے؟ یہ ہے وہ عزت و توقیر اور احترام جو رہتی دنیا تک اس خاندان کے ہر فرد کو ملتا رہے گا۔
یہ سچ ہے کہ شہید کبھی نہیں مرتے” اسی لیے شہید جمہوریت دختر مشرق سابق وزیر اعظم پاکستان اور پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن شہید بے نظیر بھٹو کی سالگرہ کا دن دنیا بھر کی خواتین کے لئے ظلم و جبرکے خلاف ڈھٹ کر مقابلہ کرنے قربانی دینے صبر و استقامت سے عوام کی بے لوث خدمت کا درس دیتا ہے شہید بی بی بے نظیر بھٹو قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کی صرف بیٹی نہیں بلکہ بہترین سیاسی شاگرد بھی تھیں انہوں نے اپنے والد سے جو کچھ سیکھا تھا، عملی سیاست میں اس پر مکمل عمل بھی کیا عوام کی خاطر شہید ہوئیں ۔ پاکستان اور پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن شہید بے نظیر بھٹو کی سالگرہ کا دن دنیا بھر کی خواتین کے لئے ظلم و جبرکے خلاف ڈھٹ کر مقابلہ کرنے قربانی دینے صبر و استقامت سے عوام کی بے لوث خدمت کا درس دیتا ہے شہید بی بی نے اپنی زندگی میں مسلسل جدوجہد کرکے دنیا بھر میں کئی بہترین مثالیں قائم کرتے ہوئے پاکستانی خواتین کو نئی پہچان دی خواتین کے عزم استقلال ہمت اور حوصلے کو بڑھانے میں بی بی شہید کی قربانی ہمیشہ لازوال رہینگی۔ عالم اسلام میں ملک کی پہلی وزیراعظم کے اعزاز نے دختران مشرق کے اندر نئی روح پھونکی پاکستانی خواتین کو جمہوریت اور اپنے حقوق کے حصول کے لئے انتھک محنت نے قومی یکجہتی کے فروغ کے ساتھ ساتھ عوام کی حاکمیت اور برابری کے عظیم قربانوں کی مثالیں قائم کی ہیں بطور ایک وفا شعار بیٹی بطور ایک قابل فخر زوجہ بطور ایک عظیم ماں بی بی شہید کی زندگی پاکستان خواتین کے لئے مشعل راہ ہے اسی لئے دختر مشرق شہید بینظیر بھٹو کے پاکستان اور مسلم امہ کے لئے عظیم کارناموں کو اجاگر کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے شہید بی بی بے نظیر بھٹو قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کی صرف بیٹی نہیں بلکہ بہترین سیاسی شاگرد بھی تھیں انہوں نے اپنے والد سے جو کچھ سیکھا تھا، عملی سیاست میں اس پر مکمل عمل بھی کیا۔ آج بھی شہید بی بی بے نظیر بھٹو کی کمی شدت سے محسوس کی جارہی ہے ۔لیکن چیئرمین جناب بلاول بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹو کی تربیت میں بی بی شہید کی جھلک نمایاں ہے اس لئے چیرمین پیپلز پارٹی کے سیاسی ویژن سے بی بی شہید کی خوشبو محسوس ہوتی ہے۔ بی بی شہید کی رفاقت نے کو چیئرمین جناب آصف علی زرداری کی ملک و جمہوریت عوام اور عوامی حقوق کے لیے لاتعداد قربانیوں کو مزید تقویت دی ہے بطورسیاسی رہنما شہید بی بی نے اپنی جدوجہد سے عوام خصوصا خواتین اور جمہوری قوتوں کے اندر نئی روح پروان چڑھائی اسی طرح بطور منتخب وزیراعظم آئین پارلیمان قانون اور صوبائی خودمختاری کی بالادستی کے لئے قومی یکجہتی و ہم آہنگی پیدا کی ہم بطور قوم اور بطور پاکستان پیپلز پارٹی کے جیالے فخر محسوس کرتے ہیں کہ بی بی شہید ایک عالمی لیڈر کے ساتھ ساتھ پاکستان کی ماں بہنوں بیٹیوں کی سرپرست رہی ہیں ۔ بے نظیر بھٹو پہلی مرتبہ 1988 میں اور دوسری مرتبہ 1993 میں پاکستان کی وزیر اعظم منتخب ہوئی تھیں جو ایک عالمی اعزاز ہے شہید بے نظیر بھٹو نے قائد عوام کے گھر 21 جون 1953 کو آنکھ کھولی اور 4اپریل 1979 کواپنے قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو کی شہادت کے بعد محترمہ بے نظیر بھٹو نے 29 برس کی عمر میں پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت سنبھالی سخت جدوجہد آمرانہ ظلم و جبر کا مقابلہ کرنے کے بعد 16نومبر 1988 کو ملک میں عام انتخابات ہوئے تو قومی اسمبلی میں سب سے زیادہ نشستیں پاکستان پیپلز پارٹی نے حاصل کیں اور بے نظیر بھٹو نے دو دسمبر1988 میں 35 سال کی عمر میں ملک اور اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیرِ اعظم کے طور پر حلف اٹھایا۔بینظیر بھٹو شہید کا سفر کبھی ختم نہیں ہوا۔ مری کی درسگاہ ہو یا ہاورڈز اور آکسفورڈ یونیورسٹی، بے نظیر شہید کی سیاست کا محور پاکستان کے کچلے ہوئے طبقات کی نمائندگی کے ساتھ ملک میں جمہوریت کی بحالی کیلئے جدوجہد تھی تا کہ جمہوریت کی بحالی کی صورت میں عوامی مسائل کو حل کیا جا سکے۔ بینظیر بھٹو نے دنیا کی بہترین تعلیمی درسگاہوں سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور عوام سے رشتہ مضبوط سے مضبوط تر ہوتا گیا۔بینظیر بھٹو ایک نڈر خاتون تھیں۔بےنظیر بھٹو کی سالگرہ کے موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی تجدید عہد کرتی ہے کہ پارٹی اپنے انقلابی منشور کے ساتھ جڑی ہوئی ہے ۔ بلاول بھٹو زرداری ا پنی ماں کے مشن کو مکمل کرے گا اور اس ملک پر عوامی راج ہو گاآج بھی پاکستان پیپلزپارٹی کے جیالے بلکہ پورے پاکستان کے عوام پاکستان پیپلزپارٹی کے دور کی حکومتوں یاد کرتے ہیں جب ہر بجٹ میں محنت کش طبقہ کے لیے مراعات ہو تی تھیں ان کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کئے جاتے تھے،خاص طور پر خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لئے اقدامات کا خیال رکھا جاتا تھا بے نظیر بھٹو شہید نے اپنے بابا کے شروع کئے گئے اٹیمی پروگرام کو آگے بڑھاتے ہوئے میزائل ٹیکنالوجی کو پایا تکمیل تک پہنچایا۔ عام آدمی کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کیے گئے۔خواتین کے لیے پولیس اسٹیشن، بینک،لیڈی ہیلتھ پروگرام کے ساتھ ساتھ خواتین کو اہم سیاسی عہدوں پر تعینات کیا پاکستان پیپلز پارٹی کا ہر کارکن قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو شہید جمہوریت دختر مشرق محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی پیدائش کے اس موقع پر عہد کرتا ہے کہ اپنے قائد جناب بلاول بھٹو جناب آصف علی زرداری آصفہ بھٹو زرداری اور دیگر قائدین کے ساتھ شانہ بشانہ بی بی شہید کے سیاسی وژن کے لئے جدو جہد جاری رکھیں گے۔

ای پیپر دی نیشن