مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج نے کپواڑہ میں 3 نوجوان شہید کردیئے، مظاہرین سے تصادم، پولیس افسر زخمی
سرینگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوںنے ضلع کپواڑہ میں ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے ان نوجوانوں کو ضلع کے علاقے مژھل میں جاری ایک فوجی کارروائی کے دوران شہید کیا۔کارروائی میں بھارتی فوج کی 56راشٹریہ رائفلز اور بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کی 59بٹالین کے اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔ سرینگر کے علاقے زینہ کوٹ میں مشتعل کشمیری نوجوانوں اور بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے اہلکاروں کے درمیان ایک تصادم میں ایک پولیس افسر زخمی ہو گیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سی آر پی ایف کے اسٹنٹ سب انسپکٹرکا چہرہ پتھرائوکے نتیجہ میں زخمی ہوا۔ ادھر سرینگر کے علاقے نوہٹہ میں بھی بھارت مخالف مظاہرے کے دوران کشمیری نوجوانوں کا بھارتی پولیس کیساتھ شدید تصادم ہواتاہم کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔ مقبوضہ کشمیر کے قصبے سوپورمیں نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں چھ بے گناہ شہریوں کے پر اسرار قتل نے قصبے میں شدید خوف وہراس کا ماحول پیدا کر رکھا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطا بق قتل ہونے والے چھ افراد میں حریت کارکن معراج الدین ڈار بھی تھے جس کے اہلخانہ شدید صدمے کی لپیٹ میں ہیں۔ مقتول کی ہمشیرہ نے میڈیا کے نمائندوں کے سامنے دہائی دیتے ہوئے کہا کہ کوئی اسے اسکا بھائی واپس لا دے۔ انہوں نے کہا کہ معراج الدین دو بیٹیوں کا باپ تھا جن کی کفالت اب کون کرے گا۔ اہلخانہ کا کہنا تھا کہ معراج الدین اپنی بیٹیوں کو ڈاکٹر بنانا چاہتا تھا اور وہ اس مقصد کے لیے پیسے بچاتا تھا۔ علی گیلانی کی زیر قیادت فورم نے آزاد کشمیرسے تعلق رکھنے والے وحید نور خان کو لے جانے والی پولیس کی گاڑی میں ہوئے پراسرار دھماکے کی کسی غیر جانبدار ادارے کے ذریعے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔