اسرائیل انڈونیشیا ہسپتال پر بڑا دھاوا بولنے کی تیاری کر رہا: حماس

حماس نے شفا ہسپتال میں خوفناک اسرائیلی جارحیت جیسے منظر نامے کے دوبارہ سامنے سے خبردار کیا ہے۔ حماس نے کہا ہے کہ اسرائیلی افواج نے انڈونیشی ہسپتال کا محاصرہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ صہیونی فوج بیماروں، زخمیوں، طبی عملے اور بے گھر افراد کو بندوق کی نوک پر نکالنے کی تیاری کر رہی ہے۔ غزہ کی پٹی میں سرکاری میڈیا نے پیر کی شام کہا کہ اسرائیلی فورسز نے انڈونیشی ہسپتال پر بمباری شروع کردی جس میں درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوگئے ہیں۔حماس نے انسانی صورت حال کی انتہائی بگڑی ہوئی صورت حال سے خبردار کیا اور کہا یہاں پر تباہ کن مناظر پیش آنے کا خدشہ ہے۔ بازار اور دکانیں اب مختلف بنیادی اور اشیائے خوردونوش کی قلت کا شکار ہوگئی ہیں۔ ، بیکریوں نے کام کرنا بند کردیا ہے۔ بازاروں سے سینکڑوں اقسام کی اشیائے خور ونوش ختم ہوگئی ہیں۔حماس نے بتایا کہ 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 13,300 سے زیادہ ہو گئی ہے جن میں 5,600 سے زیادہ بچے اور 3,550 خواتین شامل ہیں۔ زخمیوں کی تعداد 31000 سے زیادہ ہوگئی ہے۔ ان زخمیوں میں بھی 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں۔ حماس نے بتایا کہ غزہ کی پٹی میں 25 ہسپتالوں نے کام کرنا بند کردیا ہے۔ 52 مراکز صحت بھی سروسز فراہم کرنے سے قاصر ہوگئے ہیں۔ ایندھن ختم ہونے کی وجہ سے درجنوں ایمبولینسیں بند ہوگئی ہیں ۔ہلاک ہونے والے طبی عملے کی تعداد 201 ہوگئی ہے۔ اس طبی عملے میں ڈاکٹر ز، نرسز اور پیرامیڈیکس شامل ہیں۔ سول ڈیفنس عملہ کے 22 افراد شہید ہوچکے ہیں۔ 60 صحافی بھی جاں بحق ہوگئے ہیں۔غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے کہا کہ انڈونیشیا کے ہسپتال پر کوئی بھی اسرائیلی اقدام اسے قبرستان میں بدل دے گا۔ القدرہ نے العربیہ کو بتایا کہ ہم نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ انڈونیشی ہسپتال کے تحفظ کے لیے فوری مداخلت کرے۔

واضح رہے گزشتہ دنوں اور ہفتوں میں غزہ کی پٹی کے متعدد ہسپتالوں کو نشانہ بنایا گیا۔ غزہ شہر کے مغرب میں شفا اور رنتیسی ہسپتالوں کو تباہ کردیا گیا۔ اسرائیل نے صحت اور انسانی سہولیات کی حفاظت کرنے والے بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی کی ہے۔ اسرائیلی فورسز نے غزہ میں صحت کے نظام پر اپنے حملے تیز کر دیے۔ درجنوں ہسپتالوں اور طبی سہولیات کو مکمل یا جزوی طور پر بند کر دیا۔

ای پیپر دی نیشن

 سکول میں پہلا دن ۔ دیدہ و دل

 ڈاکٹر ندا ایلی آج میری بیٹی کا سکول میں پہلا دن تھا ۔وہ ابھی بہت چھوٹی تھی ۔ مجھے سارا دن بہت پریشانی رہی ۔ پتہ نہیں اس نے ...