قرض ملا تو این ایف سی ایوارڈ پر نظرثانی کرینگے: وزیر خزانہ

اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف سمیت تمام مالیاتی اداروں سے بات چیت کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مختلف عالمی اداروں کے ساتھ ملکر متعدد منصوبوں پر کام کر رہے ہیں، پاکستان کم ازکم 6 ارب ڈالر کا نیا پروگرام لے گا، قرض پر اتفاق ہوا تو اضافی فنانسنگ کی بھی درخواست کریں گے۔ سی پیک چین کی طرف سے شاندار اور مثالی منصوبہ ہے، پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ ایک وسیع اور توسیعی پروگرام میں داخل ہو رہا ہے اور چین کی حمایت کا منتظر ہے، پاکستان مالی سال 26-2025 ء کے دوران چینی پانڈا بانڈ لانچ کرنا چاہتا ہے ۔ چینی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں معاشی استحکام کیلئے اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں اور ٹیکس نیٹ کو بڑھانے پر توجہ مرکوز ہے اور اس حوالے سے اخراجات میں کمی کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ رواں سال یا اگلے مالی سال کے دوران بڑا خطرہ نظر نہیں آ رہا، چین نے ہمیشہ پاکستان کی ترقی میں بھرپور ساتھ دیا ہے۔ سی پیک چین کی طرف سے شاندار منصوبہ ہے۔ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح کم کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، موسمیاتی تبدیلی سے پاکستان بے حد متاثر ہوا ہے۔ قبل ازیں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے امریکا کے شہر واشنگٹن میں چینی ہم منصب سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران انہوں نے پاکستانی معیشت کے لیے وزیرخزانہ نے کہا کہ قرض منطور ہوا تو ایف سی ایوارڈ پر نظرثانی کریں گے، صوبوں سے بات چیت چل رہی ہے۔ علاوہ ازیں پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کے درمیان نئے قرض پروگرام پر اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ نے نئے قرض پروگرام  پر مذاکرات کیلئے  پاکستان کی درخواست مان لی۔ یاد رہے کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی جانب سے آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام کے لئے درخواست کی گئی تھی جسے منظور کر لیا گیا۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کو دو درخواستیں دی گئیں۔ ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلیٹی کی درخواست منظور ہوئی دوسری درخواست پر مشن دورہ پاکستان کے دوران جائزہ لے گا۔ ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلیٹی کے تحت پاکستان  کم ازکم  6 ارب ڈالر قرض لے سکے گا۔ مزید برآں چینی وزیر خزانہ سے ملاقات میں وزیرخزانہ اور چینی ہم منصب کی جانب سے بین الاقوامی  اداروں میں تعاون جاری رکھنے کی ضرورت پر اتفاق کیا گیا۔ ملاقات میں وزیر خزانہ نے چین پاکستان اقتصادی راہداری سی پیک جیسے اقدامات اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں میں تعاون کے ذریعے پاکستان کی ترقی میں چین کی شراکت کو سراہا۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ سی پیک کا پہلا مرحلہ انفراسٹرکچر کی تعمیر سے متعلق ہے جبکہ دوسرا مرحلہ خصوصی اقتصادی زونز کے آپریشنلائزیشن اور چینی ملکیتی کمپنیوں پی او سی کی منتقلی کے ذریعے اثاثوں کو منیٹائز کرنے کے بارے میں ہوگا۔ وزیر خزانہ نے سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے کیلئے حکومت پاکستان کے عزم کا اظہار کیا۔ محمد اورنگزیب نے چین کے وزیر خارجہ لان فوان کا سیف ڈیپازٹس اور بیرونی فنانسنگ کے خلاء کو پورا کرنے کیلئے چینی حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا او ربتایا کہ پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ ایک وسیع اور توسیعی پروگرام میں داخل ہو رہا ہے اور چین کی حمایت کا منتظر ہے، اس کے علاوہ محمد اورنگزیب کی آئی ایم ایف سے حکام سے بھی ملاقات ہوئی اس دوران وزیر خزانہ نے عالمی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کے توسیعی پروگرام سے آگاہ کیا توانائی کے شعبے اور ٹیکس اصلاحات پر بھی بات چیت کی گئی انہوں نے اسلام آباد ائر پورٹ کی آوٹ سورسنگ میں تعاون پر آئی ایم ایف سی کا شکریہ ادا کیا ۔ دریں اثناء وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی ورلڈ بنک کے علاقائی نائب صدر برائے جنوبی ایشیاء مارٹن رائزر سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے دوران وزیر خزانہ نے نئے کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک کو حتمی شکل دیئے جانے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت توانائی ٹیکس اصلاحات اور ایس او سیز کے شعبوں میں مختصر اور طویل مدتی اہداف حاصل کر رہی ہے۔ موسمیاتی تبدیلی ڈیجیٹلائزیشن انسانی ترقی پر عالمی بنک کی توجہ حکومت کی ترجیحات سے ہم آہنگ ہے۔ اس دوران انہوں نے اقتصادی ترقی کے حوالے سے ملک کی حقیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کیلئے حکومت کے وژن کو اجاگر کیا۔ ملاقات کے دوران فریقین کا زرعی شعبے میں اصلاحات کی ضرورت پانی کے انتظام اور گندے پانی کی صفائی پر اتفاق ہو گیا۔دریں اثناء وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزب نے ایس اینڈ پی گلوبل اور فچ ریٹینگز کے نمائندوں سے ملاقات کی۔ وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کے ساتھ دستخط شدہ پروگرام کے تناظر میں ملک کے مثبت اشاریوں پر بریفنگ دی۔

ای پیپر دی نیشن

 سکول میں پہلا دن ۔ دیدہ و دل

 ڈاکٹر ندا ایلی آج میری بیٹی کا سکول میں پہلا دن تھا ۔وہ ابھی بہت چھوٹی تھی ۔ مجھے سارا دن بہت پریشانی رہی ۔ پتہ نہیں اس نے ...