پاکستان چین مزید دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق
آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے بیجنگ میں وائس چیئرمین سنٹرل ملٹری کمیشن چین سے ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی عسکری تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جنرل ژینگ نے کہا کہ پاک چین ملٹری تعاون دو طرفہ تعلقات کا اہم ستون ہے۔ چین ہر آزمائش پر پورا اترنے والے پاکستان اور اس کی فوج کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ چین اس تعلق کو مزید بڑھانا چاہتا ہے۔
پاکستان اور چین کے مابین دہشت گردی کے خاتمے اور دفاعی حوالے سے تعاون مثالی ہے۔ سنگیانگ میں ترکستان تحریک کے خاتمے میں پاک فوج نے اہم کردار ادا کیا۔ پاکستان میں ترکستان تحریک کے لوگوں کو ان کے ٹھکانوں سے باہر نکال پھینکا گیا کیونکہ ان کی وجہ سے پاک چین تعلقات متاثر ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے تھے۔ دفاعی تعاون میں اسلحہ سازی خصوصی طور پر فائٹر اور ٹرنیر طیاروں کی مشترکہ تیاری شامل ہے۔ دفاعی تعاون اور ضروریات کا کوئی نقطہ عروج نہیں ہوتا۔ جدت اور جدید جہتیں تعاون میں پیشرفت کی متقاضی رہتی ہیں۔ پاکستان اور چین کے جرنیلوں کے درمیان ٹیکنالوجی اور ٹریننگ کے شعبوں میں باہمی تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ سی پیک کے حوالے سے چینی ماہرین اور ورکرز کی حفاظت پاک فوج کے ذمہ ہے۔ گزشتہ دنوں سی پیک کے حوالے سے نظرثانی کی افواہیں گردش میں تھیں جن کی حکومت نے پر زور طریقے سے تردید کی۔ آرمی چیف نے چینی قیادت کو سی پیک پر پاک فوج اور پاکستان کی ذمہ داری پوری کرنے کا یقین دلایا۔ سی پیک کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزراء اور مشیروں کو محتاط رہنے کی بھی ضرورت ہے۔