مہنگائی کیخلاف گورنر ہاﺅس پشاور کے باہر دھرنا، قیمتیں کم نہ ہوئیں تو اسلام آباد پڑاﺅ ہوگا: سراج الحق

لاہور‘ پشاور (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) جماعت اسلامی نے بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور مہنگائی کے خلاف گورنر ہاو¿س خیبر پختونخوا کے باہر دھرنا دے دیا۔ جماعت اسلامی نے مہنگائی کے خلاف تحریک میں تیزی لانے کا فیصلہ کر لیا جس کے تحت کارکنوں نے گورنر ہاو¿س پشاور کے سامنے تین روز کے لیے دھرنا دے دیا اور عجائب گھر کے سامنے کنٹینر لگا کر بند کر دیا۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے تین روز کے لیے پشاور میں پڑاو¿ ڈال لیا۔ ترجمان کے مطابق ہماری احتجاجی تحریک پرامن ہے، جلاو¿ گھیراو¿ مقصد نہیں ہے۔ حکومت کو قیمتوں میں ظالمانہ اضافہ واپس لینا ہوگا۔ جماعت اسلامی بجلی اور پٹرول کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافے کے خلاف سپریم کورٹ بھی جائے گی۔ واضح رہے کہ جماعت اسلامی کی جانب سے لاہور میں 21 اور کوئٹہ میں 24 ستمبر جب کہ کراچی میں 6 اکتوبر کو گورنر ہاو¿س کے سامنے دھرنے دئیے جائیں گے۔ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ شدید مہنگائی میں عوام کے لیے جسم و جان کا رشتہ برقرار رکھنا مشکل ہو گیا۔ بجلی‘ پٹرول کی قیمتیں کم نہ ہوئیں تو اسلام آباد میں پڑا¶ ہو گا۔ نوجوان بے روزگار، بچے سکولوں سے باہر، ہر پانچواں شخص ڈپریشن کا شکار، روزانہ خودکشیاں ہو رہی ہیں۔ دنیا میں پاکستان کا قومی نشان پہلے چاند ستارہ اب کشکول بن چکا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ اگر بستیوں کے لوگ ایمان لاتے اور تقویٰ کی روش اختیار کرتے تو ہم ان کے لیے آسمان سے رحمتوں اور برکتوں کے دروازے کھولتے۔ قوم اپنے حق کے لیے اٹھے۔ جماعت اسلامی کے علاوہ کسی پارٹی میں ملک کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے کی اہلیت نہیں رکھتی۔ امیر جماعت نے کہا کہ ملک میں ظلم اور ناانصافی ہے اور اس صورت حال میں عوام نئے آنے والے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے امید رکھتے ہیں کہ وہ ظلم کے نظام کے خاتمہ کے لیے عدل کا ترازو بلند کریں گے، قوم کی دعائیں ان کے ساتھ ہیں۔ حکومت سے مطالبہ کیا کہ بجلی، پٹرول، آٹا، چینی اور ضروریات زندگی کی دیگر اہم اشیاءمیں فی الفور کمی کی جائے۔ نگران حکومت کا کام نہیں کہ بجلی، گیس اور پٹرول کی قیمتوںمیں اضافہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز سے معاہدوں پر نظرثانی اور ان معاہدوں کے ذمہ داران کا احتساب کیا جائے۔ سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان اگر غریب ملک ہے تو حکمرانوں کے گھر کا خرچہ ایک ارب پچیس کروڑ روپے کیوں ہے۔ بجلی بلوں میں ٹیکس نہیں دیں گے۔ پرامن جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں، عوام کا حق لے کر رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک پر سالہا سال سے مسلط رہنے والے کرپٹ ٹولے کو مزید آزمایا گیا تو مزید تباہی آئے گی۔ یہ لوگ سو سال بھی اقتدار میں رہیں تو ترقی و خوشحالی نہیں آ سکتی۔ قوم محفوظ مستقبل، امن، ترقی، خوشحالی کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔

ای پیپر دی نیشن

 سکول میں پہلا دن ۔ دیدہ و دل

 ڈاکٹر ندا ایلی آج میری بیٹی کا سکول میں پہلا دن تھا ۔وہ ابھی بہت چھوٹی تھی ۔ مجھے سارا دن بہت پریشانی رہی ۔ پتہ نہیں اس نے ...