نوازشریف کے خلاف نعرے بازی، اڈیالہ جیل حکام نے سابق وزیراعظم کی نقل وحرکت محدود کردی: ذرائع
اڈیالہ جیل میں قیدیوں کی جانب سے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف نعرے لگنے کے بعدان کی نقل وحرکت محدود کردی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق جب ایک صبح نوازشریف اپنے بیرک کے صحن میں چہل قدمی کےلئے نکلے تو کچھ قیدیوں نے ان پر نعرے کسنا شروع کردئیے،جس کے بعد اڈیالہ جیل حکام نے ان کی نقل وحرکت محدود کردی۔نوازشریف کو اب مسجد میں نماز پڑھنے کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔مصدقہ ذرائع کے مطابق جیل حکام اب نوازشریف اوران کی بیٹی مریم صفدر کو صفوت لاج سہالہ ریسٹ ہاؤس منتقل کرنے پر غور کر رہے ہیں جو کہ سہالہ پولیس کالج کے احاطے میں موجود ہے۔ایک سینئر پولیس اہلکار نے کہا ہے کہ بم ڈسپوزل سکواڈ نے سہالہ پولیس کالج کا دورہ کیا ہے اور احاطے کو کلیئر کیا تاکہ نوازشریف اور مریم صفدر کی یہاں منتقلی کو یقینی بنایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ سنگین مقدمات کے قیدیوں کی موجودگی کے باعث تین مرتبہ کے وزیراعظم کے لئے یہاں موجود ہونا غیر محفوظ ہوگا،جن میں دہشتگردی کے مجرم بھی شامل ہیں،اگر چہ نوازشریف کے لئے سیکورٹی سخت کردی گئی ہے اوراڈیالہ جیل کی سیکورٹی بھی ملاقاتی لوگوں کی آمد کے باعث سخت کردی گئی ہے۔صفوت لاج سہالہ کی صفائی ستھرائی کر دی گئی ہے اور پھولوں اور فوٹوؤں سے سجا دیا گیا ہے۔ایک ڈبل بیڈ،دو کرسیاں اور ایک میز بھی قیدیوں کو فراہم کیا جائے گا،یہ وہی لاج ہے جس میں پی پی پی رہنما آصف علی زرداری کو حراست میں رکھا گیا تھا،جب ان کی پارٹی کی حکومت 1996ءمیں ختم کردی گئی دیگر سیاسی رہنماؤں کو بھی ماضی میں اسی ریسٹ ہاؤس میں رکھا گیا۔13جولائی کو اسلام آباد انتظامیہ نے اس ریسٹ ہاؤس کو سب جیل قرار دیا تھا تاہم نوازشریف اور مریم نواز کو اڈیالہ جیل منتقل کردیاگیا تھا