مکرمی! روزانہ اخبارات میں جو خبریں پڑھنے کو ملتی ہیں ان میں تعمیری سوچ کم اور تخریبی سوچ زیادہ پڑھنے کو ملتی ہے۔ پاکستان کو وجود میں آئے 62 سال ہوگئے ہیں ایک لحاظ سے یہ ریٹائرڈ ہونے کی عمر ہے مگر ہماری سوچ‘ رویے میں کوئی خاطر خواہ تبدیلی دیکھنے کو نہیں ملی۔ وہی ایک دوسرے کی ٹانگ کھینچنے کو لگے ہوئے ہیں۔ ہر دور حکومت میں چاہے وہ آمریت کا دور ہو یا جمہوریت کا‘ ہمیشہ پچھلی حکومت کو مسائل کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا رہا ہے۔ الیکٹرانک میڈیا میں بھی ہمارے اینکر پرسن جب کسی موضوع کو زیر بحث لاتے ہیں تو وہ سیاستدانوں کو بھی مختلف سوالات کرکے الجھا دیتے ہیں اور نتیجتاً وہ آپس میں لڑ پڑتے ہیں اور بات کرنے کا مقصد فوت ہو جاتا ہے۔ پاکستان کو اس وقت بڑے چیلنجز کا سامنا ہے ان میں دہشت گردی‘ مہنگائی‘ ہماری خارجہ پالیسی اور ملکی سلامتی ہے۔ میری تمام میڈیا سے گزارش ہے کہ خدارا پاکستان کو مقدم سمجھیں آگئے بڑھنے کی جستجو کریں۔ اس قسم کے موضوعات جس میں ’’گھڑیاں گھنٹہ آگے کرنیکا فیصلہ‘‘ ’’پرویز مشرف کے خلاف کارروائی‘‘ ’’طالبان کا خوف‘‘ ’’روٹی 2 روپے کی‘‘ جیسے موضوعات پر بحث کرکے ٹائم کا ضیاع نہ کریں۔ ہمیں دنیا کے ساتھ ہمقدم ہوکر چلنا ہے اور ایک ترقی یافتہ ملک ہونے کا ثبوت دینا ہے۔
عامر سہیل ٹوبہ ٹیک سنگھ موبائل 0301-6565033
عامر سہیل ٹوبہ ٹیک سنگھ موبائل 0301-6565033