برطانیہ نے مقبوضہ کشمیر بھیجے گئے جعلی وفود میں شامل نہ ہو کر دانشمندی کا ثبوت دیا ،سلطان چوہدری
اسلام آباد(نیوزرپورٹر) آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم و پی ٹی آئی کشمیرکے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ برطانیہ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے بھیجے گئے جعلی وفود میں شامل نہ ہو کر دانشمندی کا ثبوت دیا ہے جس پر ہم کشمیری انکے شکر گزار ہیں اور اب بھی ہمیں امید ہے کہ برطانیہ ہی مسئلہ کشمیر کا حل نکال سکتا ہے۔مسئلہ کشمیر کا حل جنگ سے نہیں بلکہ مذاکرات سے ہی ممکن ہے لیکن بھارت میں آر ایس ایس کی حکومت ہے جو زور بازو سے تمام اقلیتوں کو دبانا چاہتا ہے اور خود بھارت جو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلواتا ہے اور پچھلے پانچ ماہ سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو لگا کر کشمیری عوام کے بنیادی حقوق سلب کیے ہوئے ہے جبکہ بھارت میں شہریت بل کے بعد بھارت میں اقلیتوں نے مظاہرے شروع کر رکھے ہیں اور جو کچھ مقبوضہ کشمیر میں ہو رہا ہیاس سے بھارت کا اصل اور مکروہ چہرہ پوری دنیا کے سامنے آشکار ہو چکا ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمشن میں برطانیہ کے ہائی کمشنر مسٹر ڈاکٹر کرسٹن ٹرنرن (Dr. Christian Turner) سے ایک تفصیلی ملاقات میں کیا۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے برطانوی ہائی کمشن کو بتایا کہ میں واحد سابق وزیر اعظم و سیاسی شخصیت ہوں جو مقبوضہ کشمیر گیا ہواہوں اوروہاں کے حالات دیکھے ہوئے ہیں۔بھارت کی زیادتیوں کی وجہ سے کشمیری کسی صورت بھارت کے ساتھ رہنے کو تیار نہیں ہیں۔ انٹرنیشنل کمیونٹی کو تیسری دنیا کی دو ایٹمی طاقتوں کو انکے حال پر نہیں چھوڑنا چاہیے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پانچ ماہ کے دوران دوسری مرتبہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اجلاس بلایا ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ممبران اس سلسلے میں خاصی تشویش رکھتے ہیں ۔ ہمیں امید ہے کے اس سے کشمیر کی صورتحال پر مثبت پیش رفت ہو گی۔