فیروزوٹواں (قاسم ریاض وٹو سے) فیکٹریوںسے نکلنے والے زہریلے دھوئیں سے سموگ میں اضافہ ہونے لگا۔ شہری دمہ پھیپھڑوں اور سانس کی تنگی جیسی جان لیوا بیماریو ں میں مبتلا ہونے لگے۔ قصبہ فیروزوٹواں کے اردگرد ٹیکسٹائل ووینگ فیڈ آئل ہیچری اور سوپ بنانے والی کم و بیش ساٹھ فیکٹریاں مختلف اشیاء بنانے میں مصروف ہیں لیکن شہریوںکو صحت جیسی نعمت سے محروم کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوںمیںہپاٹائٹس ‘ معدے اور جگر کی مہلک بیماریاںپھیلانے میں بھی اہم کردار ادا کر رہی ہیں فیکٹریوں میںسے نکلنے والے گندے پانی سے فصلوں کو بہت زیادہ نقصان ہورہاہے ۔ شہریوں نے ملز مالکان کے خلاف اعلیٰ حکام اور انتظامیہ سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔
فیروزوٹواں: فیکٹریوںکے دھوئیں سے سموگ میں اضافہ ہونے لگا
Dec 18, 2024