اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان مریم نواز کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی درخواست پرمحفوظ فیصلہ آج سنائے گا۔کیس کا فیصلہ آج دن 11 بجے سنایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز الیکشن کمیشن میں مریم نواز کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر سماعت ہوئی ،چیف الیکشن کمشنر سردار رضا حیات کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی،مریم نواز کے وکیل بیرسٹر ظفراللہ الیکشن کمیشن میں پیش ہو ئے ،چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ پی ٹی آئی پارٹی الیکشن چیلنج ہوا تھا،اس کا کیا نتیجہ نکلا؟
کیا اس میں ہم نے کہا تھا کہ یہ ہمارے دائرہ کارمیں نہیں آتا؟چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ پارٹی میں نائب صدرکے اختیارات کے بارے میں آگاہ کریں،وکیل ن لیگ نے کہا کہ ن لیگ میں نائب صدرکے پاس کوئی اختیارنہیں، اعزازی عہدہ ہے۔
پی ٹی آئی کے وکیل حسن مان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ واضح طور پر کہہ چکی ہے نااہل،سزا یافتہ شخص پارٹی صدارت نہیں رکھ سکتا، ممبر خیبرپختونخواارشاد قیصر نے کہاکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ الیکشن ایکٹ کے نافذ ہونے سے پہلے کا ہے، الیکشن ایکٹ میں نااہل سزا یافتہ شخص پر پارٹی صدارت یا عہدہ رکھنے کی ممانعت نہیں۔
وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے الیکشن ایکٹ کی شق 203کو آرٹیکل63،63،62 اے کیساتھ پڑھنے کا کہا ہے۔ پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب کے صدر رائے حسن نواز کو ان ہی گراؤنڈز پر نااہل کیا گیا، وکیل پی ٹی آئی حسن مان نے کہا کہ مریم نواز سزا یافتہ ہیں پارٹی عہدہ رکھنے کےلئے اہل نہیں۔
وکیل مسلم لیگ ن نے کہا کہ کیس میں درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں ہیں، چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کیس میں پارٹی الیکشن یہاں عہدہ اور شخصیت چیلنج ہوئی دلیل درست نہیں ،کیا مریم نواز کے نائب صدارت کے عہدے کا الیکشن ہوا؟
وکیل جہانگیر جدون نے کہا کہ مریم نواز کو تعینات کیاگیا ان کے عہدے کا الیکشن نہیں ہوا،پارٹی آئین کے مطابق نائب صدر کے پاس کوئی اختیار نہیں صرف علامتی عہدہ ہے۔
مریم نواز کے پاس بھی اختیارات نہیں ہیں۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد مریم نواز کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیاتھا جوآج دن11 بجے سنایا جائے گا۔