نقیب قتل کیس: رائو انوار کی گرفتاری کیلئے آئی جی سندھ کو مزید دو روز کی مہلت، ڈیل کی باتیں بے بنیاد ہیں: والد مقتول
کراچی (کورٹ رپورٹر+کرائم رپورٹر) چیف جسٹس سپریم کورٹ نے نقیب اللہ قتل کیس میں آئی جی سندھ کی استدعا پر انہیں مزید دو دن کی مہلت دیتے ہوئے سابق ایس ایس پی ملیر رائو انوار سےمتعلق رپورٹ پیر تک جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ نقیب اﷲ محسود کے اہلخانہ، پختون جرگہ کے عمائدین اور آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ڈی جی اے ایس ایف پیش نہ ہوئے۔ چیف جسٹس نے آئی جی سندھ پولیس سے استفسار کیا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کہاں ہے۔ آئی جی سندھ نے عدالت کو بتایا کہ کچھ فوٹیجز ہم تک پہنچی ہیں لیکن وہ واضح نہیں ہیں، ہمیں مزید دو سے تین دن کا وقت دے دیا جائے تاکہ اے ایس ایف اور مزید اداروں سے فوٹیجز حاصل کی جائیں۔ عدالت نے آئندہ پیر تک سماعت ملتوی کرتے ہوئے آئی جی سندھ کو ہدایت کی پیر کو اسلام آباد سپریم کورٹ میں پیش ہو کر تمام فوٹیجز پیش کریں۔ آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ نے کہا رائو انوار کے بیرون ملک جانے کے کوئی شواہد نہیں ملے، رائو انوار جو بھی کر رہے ہیں، غلط کر رہے ہیں، اب انہیں خود کو عدالت میں پیش کردینا چاہیے۔ انسداد دہشتگردی منتظم عدالت کراچی میں نقیب اللہ قتل کیس کا حتمی چالان جمع کرادیا گیا۔ ادھر مقتول نقیب اللہ کے والد نے کہا ہے کہ رائو انوار کی گرفتاری تک عدالتوں میں پیش ہوتے رہیں گے۔ نقیب پورے پاکستان کا بیٹا ہے اور ہمیں عدلیہ پر مکمل اعتماد ہے۔ ڈیل کی باتیں سراسر بے بنیاد ہیں، کوئی بھی رقم نقیب کے سر کے بال کے برابر بھی نہیں ہے۔