نیب سے انصاف کے متنظر
مکرمی! اسی 80 کے عشرے کے آخری برسوں میں لاہور میں ایچی سن کالج کے چند اساتذہ نے، جنہیں اساتذہ کہتے ہوئے شرم آتی ہے، بعض بظاہر ’’قابل اعتماد ‘‘ لوگوں سے مل کر ایچی سن کالج ہاؤسنگ سوسائٹی قائم کی۔ پڑھے لکھے لوگوں، سرکاری ملازمین اور اساتذہ کی بھاری تعداد، محض نام کے دھوکے میں آ کر جمع پونجی لٹا بیٹھی، سوسائٹی کے کار پردازوں نے ارکان کی آنکھوں میں دھول جھونکی کہ ٹھوکرنیاز بیگ چوک سے ایک کلومیٹر، رائے ونڈ روڈ پر سوسائٹی کے لئے زمین حاصل کر لی گئی ہے، چنانچہ ارکان نے تقریباً ایک لاکھ روپے فی کنال کے حساب سے قیمت سوسائٹی کے بنک اکاؤنٹ میں جمع کرادی۔ اتنی رقم میں اس زمانے میں ڈیفنس کے ابتدائی بلاکوں میں ایک کنال کا پلاٹ آسانی سے مل جاتا تھا۔ قصہ کوتاہ، متاثرین کو دو تین سال بعد پتہ چلا کہ ان کے ساتھ فراڈ کیا گیا ہے۔ صرف تین ساڑھے تین سوکنال رقبہ جینوئن تھا۔ باقی جسے سوسائٹی کا ’’رقبہ‘‘ ظاہرکیا گیا تھا، اس کے بیشتر حصے کا سرے سے کوئی وجود ہی نہیں تھا اور جو زمین تھوڑی بہت ہاتھ آئی وہ متنازع نکلی۔ سوسائٹی کے بانی مبانی، ایچی سن کالج کی ملازمت کی بھی پروا کئے بغیر بیرون ملک فرار ہو گئے۔ اس دن سے فراڈ زدہ ، ارکان سوسائٹی ، رجسٹرار کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹیز اور دیگر متعلقہ محکموں کی جان کو رو رہے ہیں جبکہ سوسائٹی کے مفروضہ رقبے پر شاندار کوٹھیاں اور بنگلے تعمیر ہو چکے ہیں۔ ارکان سوسائٹی کی خاصی تعداد، سفر آخرت اختیار کر چکی ہے، بیشتر ارکان اب عمرکے اس حصے میں ہیں کہ وہ بھاگ دوڑ کرنے کے قابل نہیں رہے۔ گزشتہ برس کسی ٹھگے ہوئے رکن نے نیب لاہور سے رجوع کیا۔ نیب نے کچھ لوگوں کو بلایا بھی، بیانات بھی ہوئے، پھر اس کے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی۔ ظلم یہ ہوا کہ سوسائٹی کے بانیوں اور ان کے حواریوں نے غیر متنازع اراضی کے حامل، پلاٹ آپس میں بانٹ لئے۔یوں تو سوسائٹی کے ہر سال انتخابات بھی ہوتے رہے لیکن ان میں بھی بیشتر فراڈ لوگ تھے جو سوسائٹی کی شاہ پور کانجراں والی ڈیڑھ ارب سے زائد مالیت کی زمین بھی ہڑپ کر گئے۔ یہ سطور کبھی نہ لکھی جاتیں کیونکہ کہیں سے بھی انصاف کی امید نہیں ہے، لیکن گزشتہ کچھ عرصہ سے عدالت عظمیٰ اور اس کی ہدائت پر نیب کی بارہ دریوں میں جو ’’تحرک‘‘ نظر آیا ہے اس نے آمادہ کیا ہے کہ بے آب و گیاہ دشت و صحرا میں اذان دے کردیکھی جائے، شائد لٹنے والے ایک ہزار کے لگ بھگ ارکان کے ’’بھاگ ‘‘ جاگ اٹھیں، اگرآج کے دورمیں بھی ، محرومیوں کی حق تلفیوں کا ازالہ نہ ہوا تو پھر کبھی نہیں ہو سکے گا۔
(حفیظ الرحمٰن قریشی (نیا پتہ) 88/A بلاک ایچ جوہر ٹائون لاہور)