ایک تصویر ایک کہانی
بابا رحمت 65 سال کی عمر میں دریائے راوی پر صدقے کا گوشت فروخت کرتا ہے۔ بابا رحمت نے بتایا دونوں ٹانگیں زخمی ہیں پھر بھی وہ اپنی مدد آپ کے تحت مزدوری کر رہا ہے۔ 10 روپے کا پیکٹ فروخت کرتا ہے۔ اولاد اپنے اپنے بیوی بچوں کے ساتھ زندگی میں مگن ہے مگر وہ خود مزدوری کر رہا ہے۔ بیٹے بیٹیاں تک نہیں لے کر جاتے۔ وہ کہتے ہیں کہ ہمارے پاس ٹائم نہیں ہے کرایہ کے گھر میں رہتے ہوئے کرایہ اور بل بابا رحمت خود ادا کر رہا ہے۔ بیوی بوڑھی اور بیمار ہے۔ خود کو اور بیوی کو سنبھالنا پڑتا ہے۔ اور صدقے کا گوشت فروخت کر کے اس کے لیے دوائی خریدتا ہے۔ لوگ بزرگی کا خیال کرتے ہوئے گوشت خریدتے ہیں۔ لیکن اس حال میں بھی اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں۔ فوٹو عابد حسین