رمضان کی آمد‘ اتوار بازاروں میں پھلوں کی قیمتوں میں واضح اضافہ
لاہور ( خبر نگار) رمضان المبارک کی آمد سے پہلے ہی منافع خور مافیا نے پھلوں اور سبزیوں کے داموں میں اضافہ کر دیا ہے۔ خصوصاً پھلوں کے نرخوں میں نہ صرف اضافہ ہوا ہے بلکہ اس کے ساتھ ہی غیر ملکی مہنگے پھل بھی پاکستان کی پھلوں کی عام دکانوں کے ساتھ ساتھ اتوار بازاروں کی زینب بھی بن گئے ہیں۔ دوسری طرف بلدیہ عظمیٰ لاہور پہلی بار اپنے ڈپٹی میئرز کی نگرانی میں رمضان بازاروں کا تجربہ کرنے کی وجہ سے بازار بروقت مکمل کرنے میں ناکام نظر آ رہی ہے۔ گزشتہ روز بھی لاہور کے وی وی آئی پی اتوار بازار شادمان کی جگہ پر ’’ ٹھنڈی مار کی ‘‘ نصب کرنے کا کام جاری تھا جو آج بھی مکمل ہوتا نظر نہیں آتا۔ جس کی وجہ سے اتوار بازار بھی بے تربیتی سے سجایا اور لگایا گیا۔ لیکن حکومت کے آخری دنوں میں پریشانی کا شکار ڈپٹی میئرز رمضان کی طرف پورا دھیان نہیں دے پا رہے۔ بلکہ ڈپٹی میئرز کے اکثر ماتحت سرکاری اہلکاروں کو تو یہ بھی کہنا تھا کہ خدا کرے یکم رمضان سے پہلے لاہور کے رمضان بازاروں میں ’’ کاروبار‘‘ شروع ہو جائے گزشتہ روز اتوار بازاروں میں پھلوں کی قیمتوں میں واضح اضافہ نظر آیا۔ جبکہ اے کوالٹی پھل بھی دستیاب نہیں تھے ۔ کیلا جو پہلے بھی اتوار بازار میں نہیں ملتا100روپے قیمت مقرر کئے جانے کے بعد بازار میں دستیاب نہیں تھا اور درجہ دوئم کا کیلا 100روپے کے اول درجہ کے کیلے کی جگہ بیچا جا رہا تھا۔ ……اور ایرانی سیب بھی رمضان میں بیچنے کیلئے درآمد کر لیا گیا ہے۔ کالا کولو ایرانی 125روپے اور سیب چائنہ 12روپے اضافہ ہے 307روپے کلو ہو گیا۔ چین سے درآمد کی گئی ناشپاتی کی قیمت200روپے مقرر کی گئی ہے۔ جبکہ آلو بخارہ 312روپے کلو کی اونچی قیمت کے باوجود دستیاب نہیں تھا۔