نیتن یاھو حزب اللہ کے خلاف وسیع کارروائی سے گریز کر رہے ہیں: بین گویر کا الزام

لبنانی حزب اللہ نے اسرائیل کے خلاف اس کی کارروائیوں کی "شدت، مقدار اور نوعیت " کے مطابق بڑھانے کا عزم کیا ہے۔ دوسری طرف اسرائیل نے خبردار کیا ہے کہ وہ کسی بھی اقدام کے لیے تیار ہے۔

نیتن یاھو پر کڑی تنقید
مبصرین کا خیال ہے کہ دونوں فریق حزب اللہ اور اسرائیل جنگ کو بڑھانا نہیں چاہتے مگراسرائیلی قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بین گویر کی ایک اور رائے ہے۔شمالی محاذ پر ہونے والی پیش رفت پر بین گویر نے نیتن یاھو کو تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے اپنے ایکس اکاؤنٹ کے ذریعہ ایک ٹویٹ میں لکھا کہ’ کہ نیتن یاہو ابھی بھی سکیورٹی حکام سے مشاورت کر رہے ہیں اور حزب اللہ نے گذشتہ گھنٹوں یں 200 سے زیادہ راکٹ داغے مگر ان کا جواب دینے سے گریز کیا گیا‘۔انہوں نے کہا کہ "لبنان میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ اپنی جگہ اہم مگر سینکڑوں میزائلوں کا جواب سرجیکل سٹرائیک سے نہیں کیا گیا"۔ ان کا اشارہ جنوبی لبنان میں اسرائیلی حملے کی طرف تھا جس میں حزب اللہ کے چار رہ نماؤں کو ہلاک کیا گیا تھا۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ وزیر اعظم کا طرز عمل ہماری ’بدنامی‘ کا باعث ہے۔انہوں نے کہا کہ "جناب نیتن یاہو ! اب بہانے ختم ہو چکے ہیں۔ آپ وزیر اعظم ہیں؛ اور اب آپ گینٹز اور آئزنکوٹ کے پیچھے نہیں چھپ سکتے"۔دوسری طرف حزب اللہ نے اپنے سینیر کمانڈر ابو طالب عبداللہ سمیت چار جنگجوؤں کی ہلاکت پر اسرائیل کو سخت جواب دینے کی دھمکی دی ہے۔حزب اللہ ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ ہاشم صفی الدین نے تنظیم کے مضبوط گڑھ بیروت کے جنوبی نواحی علاقے میں ابو طالب عبد اللہ کے جنازے کے دوران کہا ہے کہ ابو طالب قتل کے بعد اسرائیل کو اسی معیار، مقدار، نوعیت اور طاقت سے جواب دیا جائےگا۔جب کہ اسرائیلی فوج کے ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ حکومت نے ابھی تک لبنان میں حزب اللہ کے خلاف وسیع فوجی آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔ اس کے بجائے وہ ٹارگٹڈ ہلاکتوں کو جاری رکھنا پسند کرتا ہے۔اخبار "ہارٹز" کے مطابق فوج کے عہدیداروں نے تصدیق کی کہ حکومت حزب اللہ کے سینیر رہ نماؤں کے ساتھ ساتھ اس کے مرکزی کمپلیکسوں پر بھی حملے جاری رکھے گی۔

ای پیپر دی نیشن