ہاؤسنگ فاونڈیشن کو 10ہزار ہاؤسنگ یونٹس کا پراپرٹی ٹیکس وصول کرنیکی اجازت
اسلام آباد(وقائع نگار) وفاقی کابینہ نے فیڈرل گورنمنٹ ہاوسنگ اتھارٹی کو سیکٹر جی 13-14کے 10ہزار ہاوسنگ یونٹس کا پراپرٹی ٹیکس وصول کرنے کی اجازت دے دی ہے قبل ازیں ان سیکٹرز کا پراپرٹی ٹیکس سی ڈی اے وصول کررہاتھا ہاوسنگ اتھارٹی کو پراپرٹی ٹیکس وصول کرنے کی اجازت لوکل باڈیزایکٹ 2015سے متصادم ہونے کے باعث نجی ہاوسنگ سکیمیں بھی سی ڈی اے اور ایم سی آئی کے لیے ان ٹیکسوں کی ادائیگی میں مشکلات کھڑی کرسکتی ہیں ۔ فیڈرل ایمپلائز ہاوسنگ اتھارٹی نے بلڈنگ کنٹرول کے بعد پراپرٹی ٹیکس کی وصولی بھی سی ڈی اے سے چھین لی ہے اس ضمن میں اتھارٹی نے وفاقی کابینہ سے منظوری بھی حاصل کرلی ہے اس ذریعے کے مطابق ہاوسنگ فاونڈیشن نے سیکٹر جی 13-14میں واقع تقریباً6ہزار ہاوسنگ یونٹس کے پراپرٹی ٹیکس کی وصولی کی اجازت لے لی ہے جس کے بعد سے سی ڈی اے پراپرٹی ٹیکس کی مد میں وصول ہونے والے محصولات میں امسال کرڑوں روپے مالیت کا شارٹ فال کا سامنا کرناپڑے گا قبل ازیں سی ڈی اے ان سیکٹرز سے پراپرٹی ٹیکس وصول کررہاتھا اس سے قبل ہاوسنگ اتھارٹی نے اپنے زیر انتظام سیکٹرز میں گھروں اور کمرشل پلاٹوں کے نقشہ جات کی بھی ازخود منظوری دینے کا فیصلہ کیا تھا تاہم سی ڈی اے کی مداخلت کے باعث معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر التواء ہوگیا ہے فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاوسنگ فاونڈیشن کے اتھارٹی بن جانے کے بعد پراپرٹی ٹیکس اور نقشہ جات کی منظوری کے فیصلوں نے اسلام آباد انتظامیہ اور سوی ڈی اے کی مینجمنٹ میں بے چینی پھیلادی ہے اتھارٹی کو یہ اختیا رملنے کے بعد اب دیگر اتھارٹیز بھی سی ڈی اے کی میونسپل لمٹ میں اس قسم کے اقدامات کریں گی جس سے شہر کا ماسٹر پلان بری طرح متاثر ہونے کا قوی امکان ہے ۔