سوات میں بچوں سے زیادتی کے سکینڈل کا انکشاف، گینگ کا اہم رکن گرفتار

مینگورہ (آن لائن) مقامی پولیس نے بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی اور پورنوگرافی کیس میں مبینہ طور پر ملوث گینگ کے ایک اہم رکن کو گرفتار کر لیا۔ اس کیس کے انکشاف کے بعد عوام میں شدید بے چینی پھیل گئی جبکہ سول سوسائٹی اراکین نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کے قصورواروں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔ مذکورہ گینگ بچوں کو اغواء کرنے کے بعد انھیں اپنے انڈر گراؤنڈ سیلز میں زبردستی جنسی عمل پر مجبور کرتا اور اس دوران ان کی ویڈیو بھی بنائی جاتی تھی۔ مینگورہ کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) صادق اکبر نے بتایا کہ چند روز قبل پولیس نے ایک 13 سالہ لڑکے کی فراہم کردہ معلومات کی بناء پر ایک مشتبہ ملزم اورنگزیب کو گرفتار کیا تھا۔ مذکورہ لڑکے کو 2014 میں اغواء کیا گیا تھا جسے حال ہی میں چھوڑا گیا۔ صادق اکبر نے مزید بتایا کہ پولیس نے تفتیش کی غرض سے جوڈیشل مجسٹریٹ سے اورنگزیب کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ہے۔ ملزم کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ دوسری جانب شیرین زادہ کے نام سے شناخت کئے جانے والے ایک شخص نے مقامی صحافیوں کو سیکڑوں کی تعداد میں تصاویر اور ویڈیوز فراہم کی ہیں جو مبینہ طور پر اورنگزیب کی مختلف لڑکوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے دوران بنائی گئیں۔ حیرت انگیز طور پر پولیس نے شیرین زادہ کو بھی گرفتار کرلیا جو اس کیس کا ایک مدعی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

شرجیل اعوان اور قومی خدمت 

 محبِ وطن سیاسی ورکر وہ فرد ہے جو اپنے ذاتی مفاد سے بالاتر ہو کر ملک و قوم کی خدمت کے لیے کام کرتا ہے۔ اس کی سیاست کا مقصد ...