دنیا کو کرونا وائرس کے پھیلا ئوکیوجہ سے بے پناہ چیلنجز کا سامنا ہے :اسد قیصر
اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی)سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے مذہبی اسکالرز اور علما اکرام پر کرونا وائرس کی وبا سے پیدا ہونے والے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے عوام میں ہم آہنگی کو فروغ دینے اور آگاہی پیدا کرنے کے لیے اپنا کلیدی کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ کورونا وائرس انسانی المیہ ہے اور اسے کسی مذہب و مسلک سے جوڑا نہیں جاسکتا، موجودہ صورتحال میں تمام مسالک کے درمیان اتحاد اور یکجہتی ضروری ہے یہ بات انہوں نے بدھ کے روز پارلیمنٹ ہائوس میں شیعہ علما اکرام سے ہونے والے ٹیلی وڈیو اجلاس کے دوران کیا اجلاس میں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری ، وزیر مملکت برائے سیفران شہریار آفریدی اور مذہبی اسکالر خانم طیبہ بخاری نے شرکت کی جبکہ مذہبی اسکالر علامہ شہنشاہ نقوی نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی ۔ اجلاس میں وزارت صحت ،وزارت داخلہ ، وزارت خارجہ ، وزارت مذہبی امور اور ایوی ایشن ڈویژن کے اعلی حکام بھی موجود تھے ۔وفاقی دارالحکومت میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت کورونا وائرس سے متعلق ایک اہم اجلاس میں وزیر مذہبی امور نور الحق قادری و دیگر وزراء سمیت مختلف مکاتب کے علما نے بھی شرکت کی، جس میں تبلیغی جماعت کے بعد زائرین کو درپیش مسائل پر گفتگو کی گئی۔ اسپیکر نے کہا کہ دنیا کو اس وقت کرونا وائرس کے پھیلا ئوکی وجہ سے بے پناہ چیلنجز کا سامنا ہے اور پاکستان بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس وائرس نے پاکستانی عوام کی صحت اور زرائع معاش کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت کو بھی متاثر کیا ہے۔ا نہوں نے کہا کہ ہمیں اس وبا کا مل کر بہادری سے مقابلہ کرناہے اور اس سلسلے میں علما اکرام اور مذہبی اسکالرز کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے حکومت پاکستان ایران ، عراق اور شام میں پھنسے ظائرین کو درپیش مشکلات سے آگاہ ہے اور ان کی بحفاظت وطن واپسی کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمان کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہے اور اسی جذبہ کے تحت وزیر مملک برائے سیفران شہریار آفریدی کی سربراہی میں تبلیغی جماعت اور اہل تشیع کے نمائندوں کے مسائل کو سننے ، مختلف ممالک میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی باحفاظت وطن واپسی کے لیے معلومات اکٹھا کرنے اور انہیں وطن واپس لانے کے لیے تجاویز مرتب کرنے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی قائم کی گئی ہے ۔ انہوں اہل تشیع علما سے بیرون ملک پھنسے ہوئے زائرین کی تفصیلات کمیٹی کو دینے کے لیے کہا تاکہ ان کے وطن واپس لانے کے لیے انتظامات کیے جاسکیں ۔ انہوں نے علما کو مختلف قرنطینہ سینٹر میں موجود ظائرین سے متعلق بھی مسائل کی تفصیلات کمیٹی کو دینے کے لیے کہا ۔علامہ شہنشاہ نقوی نے کہا کہ کرونا وائرس کے وبا کے دوران حکومتی اہلکاروں نے بھرپور تعاون کا مظاہرہ کیا ہے انہوں نے تفتان بارڈر سے واپس آنے والے ظائرین کے لیے انتظامات کرنے پر حکومت کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے تجویز دی کہ جن ظائرین کے کرونا وائرس ٹیسٹ منفی آئے ہیں ان کو ان کے آبائی شہروں تک پہنچانے کے لیے انتظامات کیے جائیں۔ وزیر مملکت برائے سیفران شہریار آفریدی نے یقین دلایا کہ حکومت اعدادوشمارکے دستیاب ہونے کے بعد بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا کہ گزشتہ کچھ دنوں میں ایک بحث چھڑ گئی تھی کہ اس وائرس کا پھیلا، موجد اور سبب کیا ہے، اس میں کوئی تبلیغی جماعت تو کوئی زائرین کو ذمہ دار ٹھہراتا تھا، تاہم ہماری گزارش پر اسپیکر نے ایک فوری اقدام اٹھایا۔انہوں نے کہا کہ اس پر گزشتہ شب ہماری تبلیغی جماعت کے شوری کے وفد سے بذریعہ ویڈیو لنک بات ہوئی جبکہ اسپیکر اسد قیصر نے مولانا طارق جمیل سے بھی بات چیت کی جبکہ آج علامہ شہنشاہ نقوی اور طیبہ خانم سے گفتگو ہوئی۔وزیر مذہبی امور کے مطابق اس گفتگو میں زائرین سے متعلق مسائل، غلط فہمیوں کو ریاست کے طور پر ختم کرنے کے لیے اسپیکر اسد قیصر نے ہدایت کی۔