ملکی مجموعی پیداوار کا 95 فیصد آلو پنجاب سے حاصل ہوتا ہے: فرخ جاوید
لاہور (نیوز رپورٹر) پاکستان میں آلو کی مجموعی ملکی پیداوار کا 95 فیصد حصہ صوبہ پنجاب سے حاصل ہوتا ہے۔پنجاب میںہر سال تقریباََ4لاکھ ایکڑ رقبہ پر آلو کاشت کیا جاتا ہے۔ پاکستانی آلو کی بہتر کوالٹی کے باعث دنیا بھر میں مانگ ہے۔ بین الاقوامی منڈیوں کی مانگ کے مطابق سبزیوں بالخصوص آلو کے معیار کو بہتر بنا کر اس کی برآمدات میں اضافہ وقت کا تقاضا ہے۔ پنجاب سے سری لنکا، ملائیشیا، روس، بحرین، قطر، عمان، کویت اور متحدہ عرب امارات کو آلو برآمد کیا جاتاہے۔ پنجاب حکومت آلو کی پیداوار اور مارکیٹنگ میں بہتری کے لیے متعدد اقدامات کر رہی ہے ۔یہ باتیں وزیر زراعت پنجاب ڈاکٹر فرخ جاوید نے آلو کے کاشتکاروں اور مقامی ایکسپورٹرز سے ملاقات کے دوران کہیں۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کے منافع میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیح ہے اس لئے حکومت ملکی ضرورت کو پورا کرنے کے علاوہ آلو بر آمد کرنے کےلئے اقدامات کررہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آلو پاکستان کی ایک اہم نقدآور فصل ہے کیونکہ اس سے فی ایکڑ آمدنی دوسری فصلوں کے مقابلہ میں زیادہ ہوتی ہے ۔یہ عام اناج کے مقابلہ میں 2 سے 3گنا زیادہ خشک مادہ پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔