پاکستان‘ امارات کا افغان امن کیلئے تعاون پر اتفاق‘ مشترکہ بزنس کونسل بنائی جائے گی
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر + آن لائن) پاکستان اور متحدہ عرب امارات کی باہمی تجارت کا حجم دس ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا۔ دونوں ملکوں نے تجارت کے مزید فروغ کے لئے مشترکہ تجارتی کونسل قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دونوں ملکوں کے مشترکہ وزارتی کمشن کا گیارہواں اجلاس دفتر خارجہ میں ہوا۔ سرتاج عزیز اور امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان نے صدارت کی جس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان بہترین برادرانہ تعلقات ہیں، اب باہمی سیاسی و ثقافتی تعلقات کے ساتھ ساتھ تجارت و معیشت کے شعبہ میں تعاون کو مزید فروغ دیا جائے گا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے عبداللہ بن زید النہیان نے پاکستان کو اپنا دوسرا گھر قرار دیا اور کہا مذکورہ اجلاس کے دوران پاکستان اور امارات کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ پاکستان میں توانائی کا بحران ختم کرنے کی کوششوں میں حصہ لینے کے لئے امارات کے سرمایہ کار پاکستان سے تعاون کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں پندرہ لاکھ سے زائد پاکستانی تارکین وطن مقیم ہیں جو امارات کی ترقی میں قابل ستائش کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان برادر اسلامی ملک ہیں، ہم ان ملکوں کے درمیان اچھے ہمسایوں جیسے تعلقات دیکھنے کے خواہاں ہیں۔ اس سے قبل اجلاس میں ویزا پالیسی میں ترامیم کے، پورٹ اینڈ شپنگ، انرجی اور دیگر شعبوں میں تعاون، سفارتی اور آفیشل پاسپورٹ پر ویزا کی سہولتوں میں نرمی اور دونوں ملکوں کے درمیان قونصلر سطح پر رابطوں کو مزید مؤثر بنانے جیسے موضوعات زیر غور آئے۔ آن لائن کے مطابق پاکستان اور متحدہ عرب امارات نے افغانستان سے اتحادی فوجیوں کے انخلا کے بعد قیام امن، معیشت، تجارت اور سکیورٹیز ایکسچینج سمیت دیگر شعبوں میں تعاون پر اتفاق کیا ہے جبکہ سکیورٹیز ایکسچینج اداروں، تعاون کے حوالے سے ایم او یو پر دستخط اور توانائی کے شعبہ میں تعاون کے لئے مشترکہ کمشن تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، دونوں ممالک میں ویزا فیس سمیت دیگر امور کا جائزہ لینے کے لئے کمیٹی بھی تشکیل دیدی ہے۔ دریں اثناء سرتاج عزیز نے حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد مذاکرات کی صورتحال پر بات کرنے سے انکار کر دیا اور کہا یہ پریس کانفرنس متحدہ عرب امارات سے تعلقات کے حوالے سے ہے اس لئے کسی دوسرے معاملے پر بات نہیں کی جائے گی۔ علاوہ ازیں سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ افغانستان میں قومی مفاہمت اور امن کے لئے پاکستان اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ اطالوی وزیر خارجہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان و پاکستان فرانسکو فرانسونی سے جمعرات کے روز ملاقات کے دوران انہوں نے کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان پاکستان کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے۔