مکرمی! جولائی 2018 ء کے الیکشن میں جیت کر آنے والی نئی حکومت نے اگر مستقبل میں پاکستان کو ترقی یافتہ اقوام کی صف میں کھڑا کرنا ہے تو نوجوان نسل کو سب سے زیادہ توجہ تعلیم پر دینا ہو گی۔ خصوصاً سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم اور تحقیق کی طرف راغب کرنے کے لئے صلاح کاری (counseling) کا شعبہ قائم کرنا ہوگا۔ اور اس کی شاخیں مختلف کالجوں میں بھی قائم کی جا سکتی ہیں جہاں طلباء کی رجحان سازی (Aptitude building) کی جائے۔ اور انہیں دنیا کی ترقی یافتہ اقوام کی مثال کو اپنے سامنے رکھنا ہو گا۔ اور اس وقت مسلمانوں پر نازک حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں زمینی اور جنگی حقائق کو اپنے سامنے رکھنا ہو گا۔ اور تیزی سے بدلتے ہوئے دنیاوی تقاضوں کے ساتھ چلنے کے لئے وہ جدید علوم (خصوصاً سائنس اور ٹیکنالوجی) کی تعلیم حاصل کریں۔ فی زمانہ یہی قومی ترقی اور خوشحالی کا راستہ ہے جس کی طرف انیسویں صدی میں سرسید احمد خان اور بیسویں صدی میں علامہ اقبال اورقائد اعظم توجہ دلا چکے ہیں۔ اس طرح ہم پاکستان میں ایسے ذہین نوجوانوں کو متحرک کر سکیں گے جو علامہ اقبال کی توقع کے مطابق ستاروں پر کمند ڈال سکیں اور قرآنِ حکیم کی ہدایت کی پیروی میں تسخیر کائنات کر کے مہذب اقوام کی صف میں سر اٹھا کر کھڑے ہو سکیں۔ اس لئے وہ قربانی جو ماضی میں ہم نہیں دے سکے نوجوان نسل کو اس کے لئے آگے بڑھنا ہو گا۔ (اظہر حسین جعفری۔ بحریہ ٹائون لاہور)
ایرانی صدر کا دورہ، واشنگٹن کے لیے دو ٹوک پیغام؟
Apr 24, 2024