اسلاموفوبیا سے نمٹنے کیلئے  مسلم دنیا کومتحد ہونے کی ضرورت

قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمارے چیلنجز مشترکہ ہیں، ہمیں اسلامو فوبیا کے خاتمے کیلئے مشترکہ اقدامات کرنا ہونگے۔دوسری جانب دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے مذہبی آزادی سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں مذہبی آزادی کے حوالے سے امریکی رپورٹ حقائق کے منافی ہے، آدھی سے زائد رپورٹ غلط اور بغیر تحقیق کے ہے، پاکستانی شہری قانون و آئین کے تحت مذہبی آزادی سے اپنی زندگی بسر کر رہے ہیں۔ 
اسلاموفوبیا کو عروج دیکر اسکے تحت اسلامی شعائر کی تضحیک کرکے اربوں مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنا‘ انکی دل آزاری کرنا اور انہیں اذیت پہنچانا طاغوتی قوتوں نے اپنا مشترکہ ایجنڈا بنایا ہوا ہے جبکہ پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کی انکی سازشیں بھی مشترکہ ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں ملک کے تمام شہریوں بشمول اقلیتی باشندوں کو نہ صرف بنیادی حقوق حاصل ہیں بلکہ انہیں اپنے مذاہب کے مطابق زندگی گزارنے‘ عبادات کرنے اور رسومات کی ادائیگی کی بھی مکمل آزادی ہے۔ اسکے باوجود پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش کے تحت مذہبی آزادی کے حوالے سے عالمی سطح پر اسکے خلاف رپورٹیں تیار کی جاتی ہیں جبکہ بھارت میں مودی سرکار کی سرپرستی میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی مذہبی آزادی پر لگی قدغنوں اور انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں پر کسی عالمی قیادت یا انسانی حقوق کے علمبردار ادارے کی نظر نہیں جاتی۔ اس سے قبل ایک امریکی قرارداد کے ذریعے پاکستان کے حالیہ انتخابی عمل کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور اس سے انتخابات میں ہونیوالی مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کرانے اور عوام کو اظہار رائے کی مکمل آزادی دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ حال ہی میں بھارت میں ہونیوالے عام انتخابات میں بھی دھاندلی کا شور شرابا سامنے آیا لیکن امریکہ نے اس پر عمدا ًخاموشی اختیار کررکھی ہے جس سے پاکستان کے حوالے سے اس کا دوہرا معیار ہی سامنے آیا ہے۔ عالمی سطح پر پاکستان کو بدنام کئے رکھنا الحادی قوتوں کا مشترکہ ایجنڈا ہے۔شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے درست باور کرایا ہے کہ 

ای پیپر دی نیشن