اسرائیل نے حماس کے رہنماؤں کو بیرون ملک قتل کرنے کی دھمکی دے دی۔

اسرائیل کی داخلی سلامتی سروس (شاباک) کے سربراہ رونن بار نے حماس کے رہنماؤں کو بیرون ملک قتل کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔ اتوار کو اسرائیلی پبلک براڈکاسٹنگ کارپوریشن کی طرف سے نشر کی گئی ایک ریکارڈنگ میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل قطر، ترکی اور لبنان میں حماس کا پیچھا کرے گا۔ اس مقصد کے لیے اسے چاہے برسوں بھی لگ جائیں۔ رونن بار نے مزید کہا کہ کابینہ نے ہمارے لیے ایک ہدف مقرر کیا ہے۔ یہ ہدف حماس کو ختم کرنا ہے۔ ہم اپنے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے غزہ میں ، مغربی کنارے میں، لبنان میں، ترکیہ میں اور قطر میں کہیں بھی جا سکتے ہیں۔ چاہے اس میں چند سال بھی لگ جائیں لیکن ہم اس پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا حالیہ حملہ ہمارا میونخ ہے۔  میونخ کا ذکر کرتے ہوئے رونن بار نے 1972 میں اسرائیلی اولمپک ٹیم کے 11 ارکان کی ہلاکت پر اسرائیل کے ردعمل کا حوالیہ دیا۔ اس وقت فلسطینی بلیک ستمبر تنظیم کے بندوق برداروں نے میونخ اولمپکس پر حملہ کیا تھا۔ اسرائیل نے کئی سالوں اور کئی ملکوں میں تنظیم کے کارکنوں کے خلاف ٹارگٹ کلنگ مہم چلا کر اس حملے کا جواب دیا تھا۔ رائٹرز کے مطابق یہ واضح نہیں ہے کہ ایجنسی کے سربراہ نے یہ بیانات کب یا کس کے لیے دیے۔سربراہ شاباک کے اس بیان پر حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ کے میڈیا ایڈوائزر طاہر النونو نے کہا ہے کہ حماس کے رہنماؤں کو اندرون اور بیرون ملک نشانہ بنانے کی اسرائیلی دھمکیاں تحریک کے کسی بھی رہنما کو خوفزدہ نہیں کرتیں۔ یہ دھمکیاں ان "مشکلات" کی عکاسی کر رہی ہیں جس کا اسرائیل سامنا کر رہا ہے۔ یہ دھمکیاں دشمن کے رہنماؤں کی طرف سے بیان کردہ برادر ملکوں کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن