قاضی حسین احمد کے بیٹے‘ بیٹی کو میڈیا پر فحاشی کیخلاف مقدمہ میں فریق بننے کی اجازت
اسلام آباد (ثناء نیوز) سپریم کورٹ نے سابق امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد کے بیٹے اور بیٹی کو میڈیا پر فحاشی کے خلاف مقدمہ میں فریق بننے کی اجازت دیتے ہوئے ہدایت کی کہ وہ اپنی تحریری درخواست ایک ہفتہ میں عدالت میںجمع کرائیں جبکہ مقدمہ کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی گئی ہے۔ منگل کو جسٹس اعجاز افضل خان اور جسٹس اقبال حمید الرحمن پر مشتمل عدالت عظمیٰ کے ڈویژن بنچ نے مقدمہ کی سماعت کی۔ اس دوران سابق امیر جماعت اسلامی قاضی حسین کے بیٹے آصف لقمان قاضی اور سمیعہ راحیل قاضی بھی عدالت میں موجود تھے ان کی جانب سے اکرم شیخ ایڈووکیٹ نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ قاضی حسین احمد کے بیٹے آصف لقمان قاضی اور ان کی بیٹی سمیعہ راحیل قاضی کی جانب سے مقدمہ میں فریق بننے کی درخواست دائر کرنا چاہتے ہیں کیونکہ وہ مرحوم والد قاضی حسین احمد کی جانب سے دائر اس مقدمہ کی پیروی کرنا چاہتے ہیں اس لئے عدالت درخواست دائر کرنے کی اجازت دے۔ ان کی اس استدعا کو عدالت نے قبول کر لیا۔ ملی یکجہتی کونسل کے وکیل توفیق آصف نے فاضل بنچ کو بتایا کہ اس معاملہ میں لفظ فحاشی و عریانی کی تشریح ہونا ہے جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ عدالت بعض اشیاء کو ری ڈیفائن نہیں کر سکتی۔ عدالت نے اپنے تحریری حکم میں کہا ہے کہ آصف لقمان قاضی اور سمیعہ راحیل قاضی اپنے والد کے چھوڑے ہوئے معاملے کو آگے لے کر چلنا چاہتے ہیں اس لئے انہیں موقع دینے کی اجازت دی جاتی ہے۔