ملک بھر میں مون سون کاآغاز، موسلادھار بارشوں کی وجہ سے متعدد شہروں میں پانی کھڑا ہوگیا۔ نشیبی علاقوں میں رہنے والے مشکلات کاشکار، ٹریفک کے مسائل میں اضافہ۔
محکمہ موسمیات نے رواں سیزن میں مون سون کے قبل از وقت شروع ہونے کی پیش گوئی کردی تھی۔ اگر اس کے اعلامیہ پر کان دھرا جاتا اور حکومت سیلاب سے نمٹنے والے محکموں کو قبل از وقت فعال کرتی تو نکاسی آب کا مسئلہ اس طرح سر نہ اٹھاتا۔ اب اداروں کی غفلت کی وجہ سے مون سون کے آغاز میں ہی بارش کی وجہ سے شہروں اور دیہات میں سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگی ہیں۔ نشیبی علاقوں میں سیلاب کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔ ندی نالوں میں پانی بھر گیا ہے۔ اب بھی وقت ہے کہ حکومت اور متعلقہ ادارے سیلاب سے نمٹنے اور بارش کے نقصانات سے بچنے کیلئے ضروری حفاظتی اقدامات مکمل کریں جن میں سرفہرست نکاسی آب کا مسئلہ ہے۔ اس کیلئے واسا والوں کو خصوصی انتظامات کرنا ہوں گے تاکہ پانی کی نکاسی جلد ازجلد ممکن ہوسکے۔ اسکے علاوہ نشیبی علاقوں میں رہنے والوں کو بھی الرٹ کیا جائے تاکہ کم سے کم وقت میں وہاں سے آبادی کا انخلا یقینی بنایا جاسکے۔ عوام بھی ازخود بارش میں احتیاطی تدابیر کریں تاکہ کسی ہنگامی صورتحال میں جانی و مالی نقصان کم سے کم ہو۔
میری "عارف" لکھنے کی حماقت اور وزارتِ خارجہ کا معمّہ۔
May 08, 2024